وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ صفوراگوٹھ میں تحریک طالبان پاکستان کو ملوث قرار دے دیا

سانحہ صفوراچورنگی کی تحقیقات کے لئے سینئر پولیس افسران پرمشتمل اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی، وزیراعلیٰ سندھ اس کیس کابھی دوسرے کیسز کی طرح جلد سراغ لگاکر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا

بدھ 13 مئی 2015 22:20

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ صفوراگوٹھ میں تحریک طالبان ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 مئی۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سانحہ صفوراگوٹھ میں تحریک طالبان پاکستان کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ صفوراچورنگی کی تحقیقات کے لئے سینئر پولیس افسران پرمشتمل اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کیس کابھی دوسرے کیسز کی طرح جلد سراغ لگاکر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

وہ بدھ کو سانحہ صفوراگوٹھ کی جائے واردات کا معائنہ،میمن اسپتال اور آغاخان اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کررہے تھےَََ۔ صفورا چورنگی کے قریب جائے واردات پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے صفورا چورنگی سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورکہا کہ علاقے کے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کیلئے سینئر اور ماہرپولیس افسران پر مشتمل اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد میں تھا مگر سانحہ کی خبر ملتے ہی فوری طور پر کراچی پہنچا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ایک نہایت پر امن کمیونٹی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، جس کا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں نمایاں کردار ہے۔ سانحہ صفوراگوٹھ پر مستعفی ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے اوریہی وجہ ہے کہ 2013سے کراچی میں دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کررہی ہے۔

پوری قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ سندھ پولیس اور رینجرز ٹارگیٹڈ آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں، ٹارگٹ کلرز، اغوا کاروں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے اور بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن کی وجہ سے کراچی میں تقریباًامن ہو چکا تھا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف ہماری کامیابیوں کو نہ صرف سندھ کے عوام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے سراہا ہے بلکہ سندھ حکومت کے ساتھ تعاون بھی کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ صرف سندھ حکومت کو ہی درپیش نہیں بلکہ دہشت گردی کے اس ناسور سے ملک کے باقی صوبے اور دنیا کے دیگر ممالک بھی متاثر ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو کمزورکرنے سے نہیں بلکہ اسے مضبوط کرنے سے ہی ہم دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکاراحاصل کر سکتے ہیں۔اس لئے عوام کا انتہاپسندوں کے خلاف متحد ہونا اشد ضروری ہے۔

قبل ازیں جائے واردات کی طرف جاتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے راستے میں میمن اسپتال کے سامنے اپنی گاڑی روکنے کاحکم دیا ، جہاں میڈیاکے نمائندے احتجاج کر رہے تھے۔ان کا کہناتھا کہ کچھ عناصرنے انہیں زدوکوب کرکے کوریج کرنے سے روکاہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے کا کہا اورمیڈیاکی فوٹیج سے ملزمان کاپتہ لگاکران کے خلاف کارروائی کریں۔

بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ نے آغا خان اسپتال پہنچ کر سانحہ کے زخمیوں کی عیادت کی۔انہوں نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طور پر بہتر طبی امداد دی جائے۔ انہوں نے زخمیوں کے ورثاء کو یقین دہانی کرائی کہ واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو فوری طور پر پکڑنے اور متاثرین کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔