شمالی علاقے میں فضائی حملے میں داعش کے نائب سربراہ مارے گئے ،عراقی وزارت دفاع کا دعویٰ

عبدالرحمان مصطفیٰ داعش کے قائم مقام سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے جو تل عفر کی ایک مسجد میں موجود تھے جب انھیں نشانہ بنا گیا،فضائی حملے میں دیگر شدت پسند بھی مارے گئے ،حکام

بدھ 13 مئی 2015 21:45

شمالی علاقے میں فضائی حملے میں داعش کے نائب سربراہ مارے گئے ،عراقی ..

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 مئی۔2015ء ) عراقی وزارت دفاع نے ملک کے شمالی علاقے میں ایک فضائی حملیکے دوران شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش )کے نائب سربراہ کی ہلاکت کا دعویٰ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی علاقے میں ہونے والے ایک فضائی حملے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے نائب سربراہ ہلاک ہو گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی قیادت میں قائم اتحاد کے جنگی طیاروں نے یہ کارروائی کی۔وزارتِ دفاع کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل تحسین ابراہیم کے مطابق دولتِ اسلامیہ کے نائب سربراہ عبدالرحمان مصطفیٰ محمد شمالی علاقے تل عفر کی ایک مسجد میں موجود تھے جب انھیں نشانہ بنا گیا۔عبدالرحمان مصطفیٰ ابو علاء الفعری کے نام سے بھی مشہور ہیں۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حملے کے نتیجے میں مسجد میں موجود دیگر درجنوں شدت پسند بھی مارے گئے۔

حالیہ ہفتوں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق عبدالرحمان مصطفیٰ دولتِ اسلامیہ کے قائم مقام سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔گذشتہ ہفتے ہت امریکی وزارت خارجہ نے عبدالرحمٰن مصطفیٰ کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے 70 لا کھ کے انعام کا اعلان کیا تھا۔امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’دولت اسلامیہ اجتماعی پھانسیوں، قتل عام، ظالمانہ کارروائیوں، غارت گری، ریپ اور بچوں کے قتل کے لیے ذمہ دار ہے۔‘شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے عراق اور شام کے بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس گروپ کے خلاف امریکی قیادت میں قائم اتحاد فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :