1.26902بلین امریکی ڈالر ز کی لاگت سے کراچی لائیٹ ریل اور براؤن لائن پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں، وزیر اعلی سندھ

کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ منصوبے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کر کے کراچی کے رہنے والوں کو سفری سہولیات کی مد میں ایک تحفہ دے گی

پیر 11 مئی 2015 22:41

1.26902بلین امریکی ڈالر ز کی لاگت سے کراچی لائیٹ ریل اور براؤن لائن پروجیکٹ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 مئی۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ1.26902 بلین امریکی ڈالر ز کی لاگت سے کراچی لائیٹ ریل اور براؤن لائن پروجیکٹ ہنگامی بنیادوں پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس اہم منصوبے کو 2018کے آغاز میں مکمل کیا جاسکے۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ منصوبے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کر کے کراچی کے رہنے والوں کو سفری سہولیات کی مد میں ایک تحفہ دے گی۔

یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں حکومت سندھ اور ایک چینی کمپنی سائنوشیور (Sinosure)کے نمائندوں کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سے صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ منصوبہ بندی و ترقیات محمد وسیم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو ، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت ، سیکریٹر ی ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی جبکہ چینی کمپنی کے ڈپٹی ڈائریکٹر چینگ تاؤ (Cheng Tao)اور جنرل منیجرز ، سی آرسی سی پاکستان ، وو زیفنگ (Wu Zefeng)اور دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

چینی وفد نے منصوبے سے متعلق بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ کراچی میں سنگر چورنگی کورنگی براہ شاہراہ فیصل اور راشد مہناس روڈ سے شروع ہوگا اور ناگن چورنگی اوور پاس کے شمال کی جانب انڈاموڑ کے مقام پر اسکا ایک ٹرمینل اسٹیشن ہوگا براؤن لائن منصوبے کی کل لمبائی 18.38کلو میٹر ہوگی جس میں سے 20.36فیصد یا 3.7کلومیٹرز انڈر گراؤنڈ جبکہ 12.92 کلومیٹرز یا 70.3فیصد زمین کے اوپر ہوگا جس کی گراؤنڈ ٹرانزیشنل 1.67کلو میٹرز ہوگی اسکے علاوہ اس منصوبے میں 13اسٹیشن ہونگے جن میں سے 3زیر زمین جبکہ 10زمین کے اوپر اور آپریشنل کنٹرول مراکز بھی قائم کئے جائینگے۔

اس منصوبے سے سالانہ ۳ ارب روپے کی آمدنی ہوگی اور اگر اشتہارات اور اسٹا ل اور ہر اسٹیشن پر کینٹین قائم کیا جائے تو اس کے ذریعے مزید3.5ارب روپے سالانہ کمائے جاسکتے ہیں منصوبے کی مالیاتی تٖفصیل دیتے ہوئے چینی وفد نے بتایا کہ اس منصوبے پر 12.7ملین امریکی ڈالر ، انجنئیر نگ ڈیزائن پر 16.94ملین آمریکی ڈالر ، انشورنس پر 12.69ملین آمریکی ڈالر، ایچ ایس ای پر 21.18ملین ، تعمیراتی کاموں اور آلا ت پر 1006.33ملین ڈالرز ، کوچز پر 72.54ملین ڈالرز ، منصوبے کی ٹیسٹ اور آغاز پر 8.47ملین ڈالرز جبکہ کانٹی جینسی پر 42.34ملین آمریکی ڈالرز خرچ ہونگے۔

اسکے علاوہ ڈیپو اور کنٹرول بلڈنگ کے لئے مطلوبہ زمین 4.9ملین اور تعمیراتی کام کے دوران سود 75.99ملین ڈالر ہوگا لہذا مجموعی لاگت 1.26902امریکی ڈالر ہوگی۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بتایا کہ مجموعی اخراجات کا 60فیصد چین کی طرف سے 13سال پر مبنی قرضہ ہوگا جبکہ سندھ حکومت بقایا 40فیصد ادا کریگی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ چا ئنا 769.03ملین امریکی ڈالر قرضہ فراہم کریگا جبکہ سندھ حکومت 500ملین امریکی ڈالرز ادا کریگی چینی کمپنی سائنو سار کی ٹیم نے بتایا کہ ان کے 11ماہرین نے 60دنوں پر مشتمل کراچی کے 4دورے کئے ہیں اور اس دوران انہوں نے سندھ حکومت کے مختلف محکموں سے رابطوں کے ساتھ زمینی حقائق کی چھان بین ، سائیٹ سروے اور ٹریفک کی معلومات سمیت دیگر کام مکمل کر لیا ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انہوں نے ڈیزائن کے شعبے سے 20اور تعمیراتی شعبے سے 30ماہرین پر مشتمل 50ماہرین کی ٹیم تشکیل دی ہے جوکہ منصوبے کے پروپوزل ،، فزیبلٹی اسٹڈی ، سول اور الیکٹرکل ڈیزائن بنانے اور چائنہ سے قرضہ حاصل کرنے کے لئے ضروری کاغذات کی تیاری کا کام دو مہینوں کے اندر مکمل کریگی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) محمد وسیم ،سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے اور اس کمیٹی کو اس منصوبہ کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی تاکہ منصوبے پر عملدرآمد میں حائل آپریشنل ، ٹیکنیکل اور قانونی پیچیدگیوں کو حل کیا جاسکے اور یکم اکتوبر 2015تک یہ منصوبہ شروع ہوجانا چاہیے۔

سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت نے کہا کہ سب سے اہم معاملہ چائنہ کی طرف سے دیئے جانے والے قرضے کی شرائط و ضوابط کی چھان بین اور منظوری ہے ۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ان کو ہدایت کی کہ وہ چائنا کی ٹیم سے (منگل)کو ملاقات کریں اور صوبائی وزیرخزانہ سے معاملات شئیر کرنے کے بعد تمام معاملات و امور کی حتمی منظوری وزیراعلیٰ سندھ خود دینگے

متعلقہ عنوان :