پانچوں مسالک کی امتحانی بورڈز کی منظوری ،مدارس ریگولیٹری باڈی کے قیام اور مدرسوں کی رجسٹریشن فارم کے حوالے سے اہم اجلاس 12 مئی کو اسلام آباد میں طلب کر لیا

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 10 مئی 2015 21:49

پانچوں مسالک کی امتحانی بورڈز کی منظوری ،مدارس ریگولیٹری باڈی کے قیام ..

اسلام آباد (سبوخ سید۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10مئی۔2015ء)وزیراعظم کے قانونی مشیر اور کیبنٹ ڈویژن رکن بیرسٹر ظفر اللہ خان نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے وفاقی وزارت مذہبی امور میں 12 مئی کواجلاس طلب کر لیا ہے۔جس میں پاکستان کے پانچ بڑے دینی مدارس کے زیر انتظام چلنے والے ہزاروں مدارس کی رجسٹریشن اور دیگر اُمور پر گفتگو کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 18 فروری کے اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ 2010 کے حکومتی معاہدے کے مطابق پانچوں وفاقوں کو مستقل بورڈ کا درجہ دیا جائے اور وزارت تعلیم کے ساتھ شامل کیا جا ئے ۔ اس مطالبہ پر وزارت تعلیم کے نمائندے نے کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے اور وہ مدارس کی تنظیمات کو بورڈ کا درجہ دینے کے لیے بھی تیار ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزارت مذہبی امور کی جانب سے تیار کیا گیا مدارس رجسٹریشن فارم بھی تجاویز اور مشاورت کے لیے پیش کیا گیا تھا تاہم ابھی تک مدارس کی جانب سے کوئی تجویز سامنے نہیں آئی ۔ حکومت کی جانب سے بیرسٹر ظفر اللہ خان کی زیر صدارت 12 مئی کو ایک بار پھر اجلاس طلب کیا گیا جس میں پانچوں مسالک کے مدارس کے نمائندوں کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت تعلیم ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر، فاٹا کے وزارت مذہبی امور اور انڈسٹری کے نمائندے،چاروں صوبوں کے اوقاف کے نمائندے ، کمشنر اسلام آباد سمیت پاکستان مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر عامر طاسین کو بھی دعوت دی گئی ہے ۔

اجلاس میں مدرسہ رجسٹریشن فارم ، پانچوں مسالک کے امتحانی تنظمیوں کو مستقل بورڈ کا درجہ دینے ،مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کا نام تبدیل کر کے پاکستان اسلامک ایجوکیشن کمیشن رکھنے ، ریگولیٹری باڈی کے قیام سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ گذشتہ اجلاس میں یہ طے پایا گیا تھا کہ پاکستان مدرسہ ایجوکیشن بورڈ 500 دینی مدارس کا الحاق کرے گا ۔اجلاس میں مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے ساتھ غیر الحاق شدہ مدراس کے الحاق پر بھی بات کی جائے گی ۔