بحریہ ٹاؤن میں ایان کے پلاٹس نہیں تھے، ایف بی آر

ہفتہ 9 مئی 2015 12:22

بحریہ ٹاؤن میں ایان کے پلاٹس نہیں تھے، ایف بی آر

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مئی2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کے نام پر بحریہ ٹاؤن ہاؤسنگ پراجیکٹ میں کوئی پلاٹس نہیں تھے۔ ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشنز(آئی اینڈ آئی) کے عہدیدار نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ ایان علی کے نام پر بحریہ ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی میں کوئی پلاٹس نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو رواں برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔ اپنی گرفتاری کے بعد ایان علی نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے یہ رقم بحریہ ٹاؤن میں 5 پلاٹوں کی فائلز، دبئی کی ایک کمپنی میسرز فرسٹ چوائس کے ذریعے فروخت کرکے حاصل کی۔

(جاری ہے)

تاہم اِن لینڈ ریونیو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر قیصر اشفاق نے بتایا کہ جب انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشنز ڈائریکٹوریٹ نے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ سے اس بارے میں معلوم کیا تو انھیں علم ہوا کہ ایان علی پورے ملک میں بحریہ ٹاؤن کے کسی پلاٹ کی مالک نہیں تھیں۔ اپنے ابتدائی بیان میں ایان علی نے موقف اختیار کیا تھا کہ مذکورہ پلاٹس ان کے اور ان کے بھائی ذوالفقارعلی کے نام پر ہیں۔ تاہم قیصر اشفاق کے مطابق ذوالفقارعلی ٹیکس دہندہ نہیں ہیں، لہذا انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشنز ڈائریکٹوریٹ ان کے ذریعہ آمدنی کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :