شیخ جعفر خان مندوخیل کو اسپیکر شپ کی پیشکش ، پارٹی رکاوٹ بن گئی

اسپیکر ہوتے ہوئے عوام سے دور ہوجائیں گے ،میر عبدالکریم نوشیروانی

منگل 5 مئی 2015 22:57

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) مسلم لیگ (ق) کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل کو اسپیکر شپ کی پیشکش کی گئی ہے لیکن پارٹی نے انہیں یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ اسپیکر شپ قبول نہ کریں کیونکہ اسپیکر ہوتے ہوئے وہ عوام سے دور ہوجائیں گے اور عوام کی خدمت اس طرح سے نہیں کرپائیں گے جس طرح وہ اس طرح صوبائی وزیر کی حیثیت سے کررہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ جعفر خان مندوخیل ایک سینئر پارلیمنٹرین ہونے کے ساتھ ساتھ سلجھے ہوئے اور ایماندار سیاستدان ہیں جنہوں نے اپنے دو سالہ دور وزارت میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ریونیو اور ٹرانسپورٹ کو احسن طریقے سے چلایا حالانکہ ان پر گوادر اور پسنی کی اراضی کے حوالے سے کافی دباؤ تھا لیکن انہوں نے اس دباؤ کو کسی صورت قبول نہیں کیا اور اپنے محکمے میں ایسا کوئی غیر قانونی اقدام نہیں اُٹھایا جس سے ان کے بے داغ ماضی کوئی داغ لگتا انہوں نے ہر سیاسی دباؤ کو اپنے طور پر ڈیل کیا اور محکمے کو صاف و شفاف طریقے سے نہ صرف چلایا بلکہ اب بھی چلا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شیخ جعفر خان مندوخیل کو اسپیکر شپ کی پیشکش کی گئی ہے پارٹی نے انہیں یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ اسپیکر شپ کو قبول نہ کریں کیونکہ اسپیکر ہوتے ہوئے وہ عوام کی اس طرح خدمت نہیں کرسکتے جیسے وہ وزارت ہوتے ہوئے کررہے ہیں عوام کو ان سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں اور پارٹی کو بھی ان کی خدمات کی ضرورت ہے اس وقت مسلم لیگ (ق) بلوچستان میں ان کی جراتمندانہ قیادت میں فعال اور منظم ہورہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہماری مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر نواب ثناء اﷲ زہری سے یہ درخواست ہے کہ وہ مسلم لیگ (ق) جو کہ بلوچستان میں اس کی ایک مضبوط اتحادی جماعت ہے اور ان کی غیر مشروط حمایت کررہی ہے اسے اسپیکر شپ دینا چاہتے ہیں تو اس کے ساتھ ایک اور وزارت یا مشیر دیا جائے تاکہ مسلم لیگ (ق) عوام کی خدمت مزید بہتر انداز سے کرسکے۔