الطاف حسین کیخلاف مذمتی قرارداد کی حمایت کی ،آئندہ بھی کریں گے،لیاقت علی جتوئی

پاکستان پوری قوم نے مل کر بنایا ،ہمیں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جو قوموں کے درمیان خدشات پیدا کرے ہم نے اس قرارداد میں سندھ توڑنے کے بیانات کی مذمت کی تھی مگر پیپلزپارٹی نے ساتھ نہیں دیا،سابق وزیراعلیٰ سندھ کی میڈیا سے گفتگو

پیر 4 مئی 2015 17:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے کہا ہے کہ پاکستان پوری قوم نے مل کر بنایا ہے ۔ہمیں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جو قوموں کے درمیان خدشات پیدا کریں ۔الطاف حسین کے خلاف مذمتی قرارداد کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے ۔ذوالفقار مرزا کے الزامات سنجیدہ ہیں ۔عدالتی کمیشن قائم کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے پہلے اور بعد میں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے فوج کے حوالے سے غلط زبان استعمال کی ہے جو قابل مذمت ہے ۔پاکستان کسی فرد واحد نے نہیں ہم سب نے مل کر بنایا ہے اور ہمیں خلیج اور تفریق پیدا کرنے والی باتوں سے گریز کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنما ذوالفقار مرزا کے الزامات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں ۔

ان کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔جے آئی ٹی اور جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے الطاف حسین کے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی ۔لیکن حکومت اور ایم کیو ایم نے باہمی رضامندی سے قرارداد پیش کرنے نہیں دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس قرارداد میں سندھ توڑنے کے بیانات کی بھی مذمت کی تھی لیکن اس ایشو پر پیپلزپارٹی کے لوگوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا ۔اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے ان ارکان سے میں پوچھتا ہوں جو دعویٰ تو سندھ کی تقسیم کو قبول نہ کرنے کا کرتے ہیں وہ اس قرارداد پر خاموش کیوں رہے اور ہمارا ساتھ کیوں نہیں دیا ۔ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔