افغان حکومت سے مذاکرات کیلئے افغان طالبان رہنماوٴں کا وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گیا

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 2 مئی 2015 23:25

افغان حکومت سے مذاکرات کیلئے افغان طالبان رہنماوٴں کا وفد قطر کے دارالحکومت ..

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2 مئی۔2015ء) افغان حکومت اورافغانی طالبان رہنماؤں کے مابین امن مذاکرات کے دوسرے دور کیلئے بیس رکنی افغان وفد سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے بیٹے صلاح الدین ربانی کی سربراہی میں قطر کے دارلحکومت دوحہ میں پہنچ گیا ہے جہاں رواں ماہ کی دس تاریخ کو افغان طالبان کے پہلے سے موجود نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کے شروع ہو نے کا امکان ہے ۔

افغان حکومت کے ایک نمائندے عطاء اللہ لودین نے وفد کی روانگی کی تصدیق کرتے ہو ئے بتا یا ہے کہ بیس رکنی وفد میں افغان حکومت اور مختلف علاقوں کے نمائندے شامل ہیں ۔مذاکرات کیلئے ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ حزب اسلامی افغانستان ، حقانی نیٹ ورک ، سابق سربراہ افغان ملاعمر کے نمائندوں کے علاوہ طالبان کی طرف سے دیگر علاقوں کے نمائندے بھی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے بقول حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج حقانی کے قریبی رشتہ دار نور خان حقانی ، مشرقی افغانستان کے صوبہ پکتیا سے عبداللہ خان ، صوبہ خوست کے قبائلی رہنماء نوروز صدیقی ، قندہار سے سابق طالبان دور کے وزیر اطلاعات اور گونتاناموبے کے اسیر مولوی سلیم اللہ اور سابق افغان صدر حامد کرزئی کے چچا زاد بھا ئی جنید کرزئی شامل ہیں ۔ حکومتی وفد میں ذرائع کی اطلاعات کے مطابق سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے صاحبزادے صلاح الدین ربانی ، شمالی اتحاد کے مقتول سربراہ احمدشاہ مسعود کے صاحبزادے ضیاء مسعود ، افغان امن کو نسل کے ڈپٹی چیف عطاء اللہ لودین اور دو حاضر سروس افسران کے علاوہ تیرہ دیگر نمائندے بھی شامل ہیں ۔

ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ پاکستانی قید سے گذشتہ سال رہا ئی پانے والے طالبان رہنماء ملا برادر اور پاکستان میں طالبان کے سابق سفیر رحمت اللہ اکا زئی بھی دس تاریخ کو دوحہ پہنچ جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :