پشاور،وزیراعلی پرویزخٹک نے بارشوں میں متاثرہ مکانوں کے معاوضے کو بڑھانے کا حکم دیدیا

ایک متاثرہ کمرے کا معاوضہ 30 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپے، دو یا زیادہ کمروں کا 50 سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے اور دیوار کا معاوضہ 30 ہزار کرنے کی منظوری

منگل 28 اپریل 2015 22:09

پشاور،وزیراعلی پرویزخٹک نے بارشوں میں متاثرہ مکانوں کے معاوضے کو بڑھانے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے حالیہ بارشوں میں متاثرہ مکانوں کے معاوضے کی رقوم کو انتہائی کم قرار دیتے ہوئے انہیں بڑھانے کا حکم دیا ہے اور صوبائی محکمہ امداد و بحالی کو ہدایت کی ہے کہ وہ گزشتہ اتوار کو ہونے والی طوفانی بارشوں سے منہدم ہونے والے مکانوں کے علاوہ جاں بحق افراد اور زخمیوں کے معاوضے کی رقوم جلد ازجلد متعلقہ لواحقین اور زخمی متاثرین تک پہنچائے اُنہوں نے ایک متاثرہ کمرے کا معاوضہ 30 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپے، دو یا زیادہ کمروں کا 50 سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے اور دیوار کا معاوضہ 30 ہزار کرنے کا حکم دیا اور اس سلسلے میں ضابطے کی کاروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی یہ احکامات اُنہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں جو حالیہ بارشوں کے متاثرین کی امداد و بحالی کے اقدامات کا جائزہ لینے اور مستقبل میں اس طرح کی آفات سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے منعقد کیا گیا اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی، چیف سیکرٹری ، سیکرٹری امداد و بحالی ، سیکرٹری اطلاعات، کمشنر پشاور، ڈائریکٹر ریسکیو1122 اور پی ڈی ایم اے کے حکام نے شرکت کی اجلاس کے دوران ڈویژنل انتظامیہ اور امدادی اداروں نے متاثرین کی بحالی کیلئے اب تک کئے گئے امدادی اقدامات سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اجلاس میں امدادی کاموں اور خصوصاً ہسپتالوں میں زخمیوں کی دیکھ بھال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ بارش سے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے پشاور ڈویژن کے 12 علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کیلئے دس ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جنہوں نے متاثرین کو ایک ہزار ٹینٹوں کے علاوہ 585 متاثرہ افراد کو 150 کلوگرام خشک راشن کے تھیلے فراہم کئے جبکہ 150پکی پکائی دیگیں بھی متاثرہ افراد تک پہنچائی گئیں اجلاس کو بتایا گیا کہ بارش سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کا عمل عنقریب مکمل کر لیا جائے گا وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے متاثرین کی بحالی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کی ہدایت کی اور ریسکیو1122 کو مزید مستعد، فعال اور مضبوط بنانے کے حوالے سے ضروری احکامات جاری کئے اُنہوں نے قدرتی آفات کے متاثرین کی امدادی سرگرمیوں کیلئے خصوصی امدادی فورس کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات کی ہدایت کی اُنہوں نے ہسپتالوں میں زخمیوں کے علاج معالجے میں رکاوٹ کا باعث بننے والے لوگوں کے رش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا رش قطعاًزخمی مریضوں کے مفاد میں نہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لوگوں کو ہسپتال کی ایمرجنسی یا مریضوں کے وارڈوں میں جانے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ طبی عملہ توجہ کے ساتھ زخمیوں کا علاج کر سکے۔

متعلقہ عنوان :