وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس، سموں کی تصدیق کے لیے ڈیڈ لائن میں 15مئی 2015 توسیع

وزارت آئی ٹی ،ٹیلی کام آپریٹرز اور سیکورٹی اداروں کے درمیان باہمی رابطے پر زور غیرتصدیق شدہ سمز دہشت گردی و جرائم کی جڑ ہیں،چوہدری نثار غیر تصدیق شدہ سمز کے خلاف ٹیلی کام ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے پر بھی غور

منگل 28 اپریل 2015 21:54

وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس، سموں کی تصدیق کے لیے ڈیڈ لائن میں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ ونارکوٹیکس کنٹرول چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت سموں کی تصدیق اور اقدامات پر اعلیٰ سطح اجلاس میں سموں کی تصدیق کے لیے ڈیڈ لائن میں 15مئی 2015تک تو سیع کردی گئی ، وزارت آئی ٹی ،ٹیلی کام آپریٹرز اور سیکورٹی اداروں کے درمیان باہمی رابطے پر زوردیاگیا،ساڑھے چھ سال میں سمز تصدیق کا عمل3ماہ میں مکمل ہونے پر مبارکباد بھی دی ،غیر تصدیق شدہ سمز تمام دہشت گردی، جرائم کی جڑ ہیں ۔

وزارت داخلہ ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزار ت داخلہ میں ہونے والے اعلیٰ سطح اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ ،سیکرٹری وزارت آئی ٹی ،وزارت داخلہ ،سیکورٹی اداروں سمیت دیگر اداروں کے سربراہان نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ تین ماہ میں 103ملین میں سے 73ملین سمز کی بائیومیٹرک تصدیق مکمل ہوچکی ہے اس دوران 20ملین سمز کو غیر تصدیق ہونے پر بند کیا گیا جبکہ 21ملین کی تصدیق جاری ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ بیرون ملک رہائشیوں کے لیے مخصوص کوڈ دیا گیا ہے رومنگ سہولت نہ ہونے پر ایک سال میں سمز کو بند کردیا جائے گا جبکہ بلاک سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کے بعد قابل استعمال ہو ں گی ۔غیر تصدیق شدہ سمز کے خلاف ٹیلی کام ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے پر بھی غور کیا گیا ۔وفاقی وزیر برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے ساتھ ایک ملاقات میں وزیر خزانہ بھی موجو دتھے جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیلی کام غیر تصدیق شدہ سمز کے ذریعے جرائم پر ایف آئی آر درج کی جائے گی دوسری صورت میں وہ پاکستان سے اپنا کاروبار ختم کرلیں جس پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سمز کی تصدیق ملکی سیکورٹی کا مسئلہ ہے نہ کہ سرمایہ کاری کا سیکورٹی بہتر ہونے پر سرمایہ کاری خود پاکستان آئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا اور پہلے مرحلے میں سمز کی تصدیق کے عمل کے تحت متعدد حتمی تاریخیں دی گئی ۔چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ سمز کی تصدیق کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ہول سیلز ڈیلرز کے لیے ایک ایس او پی بنائی گئی ہے اور گھر گھر جاکر سمز کی تصدیق کی گئی جبکہ خواتین اور بزرگ شہریوں کے لیے خصوصی رعایت دی گئی ۔

دوسری جانب سمز کی تصدیق کے دوران پہلے مرحلے میں گرے لسٹ ایک شناختی کارڈ پر دوسمز رکھنے والوں کے لیے 12جنوری سے 26فروری جبکہ دوسرے مرحلے میں سفید لسٹ کے تحت 30اپریل تک تاریخ دی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر کی جانب سے توسعی کرتے ہوئے 15مئی تک کردیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ سمز کی تصدیق تین ماہ میں مکمل ہونا بہت بڑی کامیابی ہے ٹیکنالوجی کے استعمال سے جرائم اور دہشت گرد کارروائی میں مکمل رکاوٹ پیدا ہو گی ۔ٹیلی کام آپریٹرز کو چاہیے کہ وہ مانیٹرنگ نظام کو متعارف کرائیں اور وزارت آئی ٹی اس میں اپنا کردار ادا کرے ۔

متعلقہ عنوان :