سندھ ہائیکورٹ ، ذوالفقارمرزا کو سیکیورٹی نہ دینے کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیاگیا
ذوالفقار مرزا کو سیکیورٹی کیلئے 8 پولیس اہلکار فراہم کئے گئے ہیں، ایس ایس پی بدین ایس ایس پی جھوٹ بول رہے ہیں، ایک بھی پولیس اہلکار ڈیوٹی پر نہیں، غریب آدمی ہوں پرائیویٹ گارڈ نہیں رکھ سکتا، سابق وزیر داخلہ سندھ فریال تالپور کو کس حیثیت میں اتنی سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، عدالت کا استفسار…… ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دینے کیلئے مہلت مانگ لی
منگل 28 اپریل 2015 20:25
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا کو سیکیورٹی نہ دینے کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سابق وزیر داخلہ سندھ داکٹر ذوالفقار مرزا نے درخواست دائر کی تھی کہ جس مین کہا گیا تھا کہ ان کی اور ان کے اہل خانہ کی سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے اور ان کی جان کو خطرہ ہے درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیی دوران سماعت ذوالفقار مزرا کا کہنا تھا کہ عدالت نے سیکیورٹی کا حکم دیاتھا لیکن اب تک سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی ۔
سیکیورٹی نہ دینا توہین عدالت ہے۔ایس ایس پی بدین نے اپنے بیان میں کہاکہ ذوالفقارمرزا کو سیکیورٹی کیلئے 8پولیس اہلکار فراہم کئے گئے ہیں۔(جاری ہے)
ذوالفقار مرزا نے جواب دیا کہ ا یس ایس پی جھوٹ بول رہے ہیں ان کے پاس ایک بھی پولیس اہلکار ڈیوٹی پر نہیں ہے بلکہ ایس ایس پی بدین ایک کریمنل ریکارڈ رکھنے والا شخص ہے جس پر کار لفٹنگ کا مقدمہ درج ہے ۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سابق وزیر کو سیکیورٹی کا کوئی استحقاق نہیں۔ پرائیویٹ گارڈ رکھ سکتے ہیں۔ جس پر ذوالفقارمرزا نے جواب دیا کہ وہ غریب آدمی ہے پرائیویٹ گارڈ نہیں رکھ سکتے انور مجید نامی شخص زمینوں پر قبضے کررہا ہے ا س کوا ور اس کے اہل خانہ کو سرکاری سیکورٹی دی گئی ہے۔ ذوالفقار مرزا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فریال تالپور کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں۔پھر بھی درجنوں اہلکار انکی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔ایان علی کو بھی سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ فہمیدہ مرزا تو اسپیکر رہ چکی ہیں، فریال تالپور کے پاس کوئی عہدہ نہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل بتائیں کہ ایان علی کو کس حیثیت میں سیکیورٹی دی گئی جبکہ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی وزرا کی سیکیورٹی واپس لینا پالیسی کا حصہ ہے تو تما م سابق ورا سے سیکیورٹی واپس لی جائے جبکہ عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھاکہ عدالت کو بتایا جائے کہ فریال تالپور کو کس حیثیت میں اتنے سیکورٹی فراہم کی گئی ہے ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دینے کیلئے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.