انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن میں نادرا نے 37حلقوں بارے رپورٹ جمع کرا دی

جمعرات 23 اپریل 2015 15:56

انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن میں نادرا نے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23اپریل۔2015ء) مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم کئے گئے جوڈیشل کمیشن میں نادرا نے 37حلقوں کے بارے میں رپورٹ جمع کرا دی،جوڈیشل کمیشن نے تحریک انصاف کی طرف سے (ن) لیگ کو فریق بنانے جبکہ جماعت اسلامی کی کی طرف سے متحدہ کو فریق بنانے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا،الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے اعتراضات پر جواب داخل کروادیا، تحریک انصاف کے وکیل نے گواہوں کی فہرست جوڈیشل کمیشن میں جمع کروادی، کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ناصر الملک نے جواب جمع کروانے کیلئے دونوں جماعتوں کو25اپریل تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کی طرف سے جواب داخل ہونے پر کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔

جوڈیشل کمیشن کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم کئے گئے جوڈیشل کمیشن نے دھاندلیوں کے الزامات کے متعلق سماعت کی ۔ نادرا نے 37حلقوں کے بارے میں رپورٹ جمع کرا دی۔جوڈیشل کمیشن نے تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے موقف اختیار کیا کہ (ن) لیگ نے نتائج آنے سے قبل جیت کا اعلان کیا، ہمیں (ن) لیگ کی کامیابی کا دعویدار ہونے پر اعتراض ہے، پی ٹی آئی نے (ن) لیگ کو فریق بنانے کا مطالبہ کیا ہے،پی ٹی آئی نے (ن) لیگ پر قانونی سوالات اٹھائے ہیں،(ن)لیگ کی جیت کا اعلان وقت سے پہلے ہوا جو کہ نوٹس کیلئے کافی ہے،(ن) لیگ کو بھی طلب کیا جائے۔

جس پر جوڈیشل کمیشن نے تحریک انصاف کی طرف سے (ن) لیگ کو فریق بنانے جبکہ جماعت اسلامی کی کی طرف سے متحدہ کو فریق بنانے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے کمیشن سے 37حلقوں سے متعلق نادرا کی رپورٹ سیل کرنے کی استدعا کی۔ حفیظ پیرزادہ نے کہا کہ 37 حلقوں کی رپورٹ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

ریکارڈ صوبائی حکومت کی نگرانی میں ہے، ردوبدل کا خطرہ ہے، الیکشن کمیشن انتخابی ریکارڈ تباہ نہ کرنے کی یقین دہانی کروائے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے اعتراضات پر جواب داخل کروادیا، تحریک انصاف کے وکیل نے گواہوں کی فہرست جوڈیشل کمیشن میں جمع کروادی۔گواہان کو طلب کرنے کی درخواست پر فیصلہ موخر کر دیا گیا۔ چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ اور ایم کیو ایم25اپریل تک دھاندلی الزامات پر جواب جمع کروائیں، دیکھیں گے کہ دونوں جماعتیں کیا جواب دیتی ہیں، دیگر جماعتوں سے بھی گواہان کی فہرست آنا ضروری ہے،25اپریل تک تمام جماعتیں دستاویزات کی فہرست جمع کروائیں، آئندہ سماعت میں سب کو سنیں گے، نوٹس جاری کرنے کا مقصدیہ ہے کہ دونوں جماعتیں جواب کروانے کیلئے وقت نکالیں، دونوں جماعتیں آ جائیں تو کارروائی آگے بڑھائی جائے گی، جوڈیشل کمیشن کی کارروائی میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہیے، کس نے پلان بنایا، پلان بنانے والا کون تھا، پلان پر عمل کیسے ہوا، سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔

جوڈیشل کمیشن کی سماعت کے دوران مہاجر قومی موومنٹ کے وکیل کی طرف سے ایم کیو ایم پر دھاندلی کا الزام لگایا گیا، مہاجر قومی موومنٹ کے وکیل نے کہا کہ 11قومی اور 16صوبائی نشستوں پر امیدوار کھڑے کئے، ایم کیو ایم نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔جوڈیشل کمیشن کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :