ضلع کچھی میں کروڑوں روپے کے ٹینڈرز من پسند ٹھیکیدارون کو دئے کر کرپشن کو فروغ دیا جارہا ہے ، عارف علی و دیگر

ٹھیکیدار متعلقہ محکموں سمیت پاکستان انجینئرنگ کونسل کو سالانہ لاکھوں روپے کی مد میں ٹیکسز ادا کرتے ہیں ٹینڈرز نہ دینا زیادتی کے مترادف ہے

بدھ 22 اپریل 2015 23:03

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن 22اپریل۔2015ء) ضلع کچھی میں کروڑوں روپے کے ٹینڈرز من پسند ٹھیکیدارون کو دئے کر کرپشن کو فروغ دیا جارہا ہے ،کم ریٹ دینے والے ٹھیکیداروں کو ٹینڈرز نہ دینا زیادتی کے مترادف ہے ٹھیکیدار متعلقہ محکموں سمیت پاکستان انجینئرنگ کونسل کو سالانہ لاکھوں روپے کی مد میں ٹیکسز ادا کرتے ہیں ضلع کچھی میں محکمہ لوکل گورنمنٹ ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ،بی اینڈ آر ون ،ایری گیشن سمیت دیگر محکموں کے مجاز آفیسران کی دفاتر میں عدم موجودگی کرپشن واقرباء پروری کی غمازی کرتا ہے،ان خیالات کا اظہار ضلع کچھی کے معروف ٹھیکیدار ملک عارف علی،بابر جاوید،وڈیرہ عبدالسلام،جمیل احمد،ملک سرور ہانبھی ،میر قطب خان رند،حاجی عبدالکریم،سونا خان اور موہن لعل نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ضلع کچھی میں محکمہ لوکل گورنمنٹ ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ،ایری گیشن اینڈ پاور ،بی اینڈ آر ون میں کروڑوں روپے کی خطیر رقم کی لاگت کے ٹینڈرز ہوئے ہیں جس میں ضلع کچھی کے تمام ٹھیکیدارون نے قوائد و ضوابط کے تحت ٹینڈرز میں حصہ لیا ،ہمیں کم ریٹ دینے کے باوجود ٹینڈرز نہیں دیئے گئے جبکہ متعلقہ محکموں کے آفیسران نے کوئٹہ میں بیٹھکرپشن اور اقرباء پروری کو فروغ دیتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں میں ٹینڈرز تقسیم کیئے،انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کے آفیسران اور ڈپٹی کمشنر کچھی کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹینڈرز کے فنڈز یہاں کے منتخب نمائندہ صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو کے ہیں اور ٹینڈرز بھی ان کی صوابدید پر ہی دیئے جاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم ٹھیکیدار حضرات کسی سیاسی جماعت یا پھر گروپ کا حصہ نہیں رکھتے ہیں بلکہ ہم متعلقہ محکموں اور پاکستان انجینئرنگ کو سالانہ فیس کی مد میں لاکھوں روپے ٹیکسز ادا کرتے ہیں ،اس کے باوجود ٹینڈرز اوپن دینے کی بجائے من پسند ٹھیکیداروں کو دینا ہمارئے ساتھ زیادتی و ظلم ہے انہوں نے کہا کہ ہم جب متعلقہ دفاتر میں جاتے ہیں تو وہاں تمنام آفیسران غیر حاضر رہتے ہیں اور دفتری امور کلریکل طبقہ سرانجام دئے رہے ہوتے ہیں اور ضلع کچھی کے تمام محکموں کا نظام اﷲ کے سہارئے چل رہا ہے اور دوسری جانب متعلقہ محکموں کے آفیسران رات کی تاریکی میں چور دروازئے سے آکر دفتری امور کو نمٹانے کی کوشش کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مذکورہ ٹینڈرز کلے حصول کے لیے ہم نے لاکھوں روپے کے کال ڈیپازٹ اور بینک چالان جمع کرائے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارا استحقاق مجروح کرتے ہوئے ہماری لاکھوں روپے کی رقم کو بھی بلاک کردیا گیا ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ،چیف سیکرٹری بلوچستا اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کچھی میں ہونے والے کروڑوں روپے کے ٹینڈرز میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ ٹینڈرز کو منسوخ کیا جائے اور ازسر نو ری اوپن ٹینڈرز کرائے جائیں،بصورت دیگر ہم عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹانے سے گریز نہیں کریں گے،اور ساتھ ہی اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ سمیت کاروباری مراکز کو بھی بند کرانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں

متعلقہ عنوان :