جوائنٹ سیشن کی قراداد کے 18کروڑ عوام کے دلوں کی آواز ہونے پرکوئی ابہام نہیں ‘سعودی عرب برادر اسلامی ملک اس کے مقدس مقامات دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے عقیدت کا مرکز ہیں‘پاکستان یمن کے معاملے پر فریق نہیں بن سکتا ‘پیپلز پارٹی کا ہر دور میں احتساب کیا جاتا رہا ‘دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دے کر پاک فوج نے ملک کا مستقبل محفوظ بنایا ہے‘علی حیدر کی بازیابی حساس معاملہ ہے،بلدیاتی الیکشن جمہوریت کی نرسری ہیں ،سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین سیّد یوسف رضا گیلانی کی جہانیاں میں صحافیوں سے بات چیت

اتوار 19 اپریل 2015 23:40

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اپریل۔2015ء) سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین سیّد یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جوائنٹ سیشن کی قراداد 18کروڑ عوام کے دلوں کی آواز ہے اس میں کوئی ابہام نہیں ہے،سعودی عرب برادر اسلامی ملک اس کے مقدس مقامات دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے عقیدت کا مرکز لیکن پاکستان یمن کے معاملے پر فریق نہیں بن سکتا ،پیپلز پارٹی کا ہر دور میں احتساب کیا جاتا رہا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے کر پاک فوج نے ملک کا مستقبل محفوظ بنایا ہے،علی حیدر کی بازیابی حساس معاملہ ہے،بلدیاتی الیکشن جمہوریت کی نرسری ہیں ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جہانیاں میں مسلم لیگ ن ضلع خانیوال کے صدر راؤ سعادت علی خان کے فرزند حسین محمد ابراہیم کی دعوت ولیمہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جوائنٹ سیشن کے اجلاس میں پاس کی گئی قراداد اٹھارہ کروڑ عوام کی آواز ہے اس سے بڑا کوئی فورم نہیں ہے اس پر ابہام غلطی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے سعودی عرب کے مقدس مقامات سے عقیدت کے رشتے ہیں ہم سعودی عرب کی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح ان کے ساتھ ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں یمن کے تنازع میں فریق کی بجائے ثالث بننا چاہیے اور پاکستان کو اقوام متحدہ و او آئی سی کے ساتھ مل کر یمن تنازع کا حل تلاش کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ہمارے پچاس ہزار فوجی دہشت گردی کے خلاف نبردآزما ہیں ہماری بہادر فوج نے قربانیاں دے کر ملک کا مستقبل محفوظ بنایا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی گنجائش نہیں ہے کہ ہم کسی دوسری جنگ کے متحمل ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی زبان پر ابھی لفظ دھاندلی نہیں آیا تھا کہ آصف علی زرداری نے کہہ دیا تھا کہ یہ آر اوز کے الیکشن ہیں لیکن ہم نے جمہوریت کے تسلسل کیلئے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی دنیا کے کسی بھی خطے میں ہو قابل مذمت ہے ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں ہم چاہتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پروگرام پر من وعن عملدرآمد کیا جائے تاکہ کسی قسم کی بھی دہشت گردی پر قابو پایا جا سکے ۔آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کے خلاف ہر دور میں احتساب ہوتا رہا ہے آصف زرداری ہو ،بے نظیر بھٹو ،محترمہ نصرت بھٹو اور پیپلز پارٹی کے دیگر قائدین کے خلاف کیسز بنتے رہے ہیں اور ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا آصف زرداری کے خلاف کیس کوئی نئی بات نہیں ہے یہ پرانی روایات ہیں جو برقرار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عمران قتل کیس کی انکوائری لندن میں ہو رہی ہے ہم اس پر اظہار خیال نہیں کرسکتے جہاں تک علی حیدر کی بازیابی کا تعلق ہے تو یہ ایک حساس معاملہ ہے ہم اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن جمہوریت کی نرسری ہے یہیں سے سیاستدان بنتے ہیں میں بلدیاتی الیکشن سے قومی سیاست تک آیا جب بھی بلدیاتی انتخابات ہوں گے پیپلز پارٹی اس میں بھرپور حصہ لے گی۔