پاک چین اقتصادی راہداری سمیت چین کی مدد سے شروع توانائی کے منصوبوں پر45ارب ڈالرلاگت آئیگی ‘چین 35سے37ارب ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کریگا‘11ارب ڈالرکاسستاقرضہ شامل ہوگا‘پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے 3ارب لوگوں کو فائدہ ہوگا،راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ اس سے تمام صوبے وعلاقے مستفیدہوں گے، کل ( پیر) کو چینی صدر 9سال کے بعد پاکستان کے دورے پرآرہے ہیں،پاکستان کو ایشیاکی 5بڑی معیشتوں میں شامل کرینگے ‘وزیر اعظم بلوچستان کو کچھی کینال کا تحفہ دیں گے ‘ایک لاکھ ایکڑ بنجر زمین سیراب ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال کی وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 19 اپریل 2015 21:45

پاک چین اقتصادی راہداری سمیت چین کی مدد سے شروع توانائی کے منصوبوں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت چین کی مدد سے شروع کیے جانے والے توانائی کے منصوبوں پر45ارب ڈالرلاگت آئے گی جسمیں چین 35سے37ارب ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کرے گاجبکہ11ارب ڈالرکاسستاقرضہ شامل ہوگا،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے تین ارب لوگوں کو فائدہ ہوگا،راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ اس سے تمام صوبے وعلاقے مستفیدہوں گے، کل ( پیر) کو چینی صدر 9سال کے بعد پاکستان کے دورے پرآرہے ہیں،پاکستان کو ایشیاکی پانچ بڑی معیشتوں میں شامل کریں گے،وزیر اعظم اس سال بلوچستان کو کچھی کینال کا تحفہ دیں گے جس سے ایک لاکھ ایکڑ بنجر زمین سیراب ہوگی۔

وہ اتوار کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ سب مسئلوں کا حل معیشت میں ہے ،پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے اور پانچ بڑی معیشتوں میں شامل کریں گے ،پاکستان میں سوا ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو 70ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں ،اس سلسلے میں تمام تنازعات ختم کررہے ہیں ،قومی ایکشن پلان کے تحت کامیابیاں مل رہی ہیں جبکہ اس پر تمام سیاسی جماعتیں اور عسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان سے برآمدات کو فروغ دینا چاہتا ہے ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے تین ارب لوگوں کو فائدہ ہوگا ،اس منصوبے کے ذریعے چین مغرب اور یورپ میں رسائی چاہتا ہے اور چین کو مختصر ترین روٹ میسر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ 45ارب ڈالر کے پیکج میں چین 35سے 37ارب ڈالر کی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری چاہتا ہے جو خالصتا سرمایہ کاری ہوگی جبکہ 11ارب ڈالرز کا سستا ترین قرض لیا جائیگا جو 15سے 20سال میں واپس کرناہوگا۔

پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے پہل کرنے والے ملک کی ضرورت تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کا تمام صوبوں کو فائدہ ہوگا اور سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا ۔وزیر اعظم اس سال بلوچستان کو کچھی کینال کا تحفہ دیں گے جس سے ایک لاکھ ایکڑ بنجر زمین سیراب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 2013کے مقابلے آج زیادہ پر امن اور اقتصادی لحاظ سے زیادہ مضبو بط ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے صدر دو روزہ دورے پر کل ( پیر) کو پاکستان پہنچ رہے ہیں اور یہ چینی صدر کا 9سال کے بعد پہلا دور ہ ہوگا۔۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت ہم پر بھی کچھ زمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ جس رفتار سے چین منصوبوں کو مکمل کرے گا ہمیں بھی اس رفتار کاساتھ دیناہوگاجبکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ پالیسیوں میں تسلسل اور استحکام موجودہو۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، راہداری منصوبہ سے صوبوں اور تمام علاقوں میں خوشحالی آئے گی۔