ایران اور افغانستان کا خطے میں دہشتگردی کے خاتمے غیر قانونی منشیات کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس اور سیکورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق،افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں،ایران اور افغانستان کو خطے میں سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے داعش اور دیگر دہشتگرد گروپوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے،ایرانی صدر حسن روحانی افغانستان کو دہشتگردی کے سنگین خطرات کا سامنا ہے ،داعش سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے تعاون کی ضرورت ہے ،خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ علاقائی تعاون کے بغیر ناممکن ہے،افغان صدر اشرف غنی کی ایرانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

اتوار 19 اپریل 2015 19:12

ایران اور افغانستان کا خطے میں دہشتگردی کے خاتمے غیر قانونی منشیات ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اپریل۔2015ء) ایران اور افغانستان نے خطے میں دہشتگردی کے خاتمے غیر قانونی منشیات کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس اور سیکورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ایران اور افغانستان نے خطے میں دہشتگردی کے خاتمے غیر قانونی منشیات کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس اور سیکورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔

افغان صدر اشرف غنی نے تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات،دہشتگردی،خطے میں سیکورٹی کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔افغان صدر اشرف غنی نے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صد ر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان نے غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس اور سیکورٹی تعاون پر اتفاق کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ تہران اور کابل نے خطے میں دہشت گردی،انتہاپسندوی اور تشدد کے خلاف انٹیلی جنس شےئرنگ اورایران کی سرحد سے ملحق افغان علاقوں میں ضرورت پڑنے پر تو مشترکہ کاروائیاں کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایران میں مقیم افغان مہاجرین کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے اور تمام افغانیوں کو رجسٹرڑ کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے ۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے تمام علاقائی ممالک پر زور دیا کہ یمن میں جاری بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ۔حسن روحانی نے کہاکہ افغانستان اور ایران کو خطے میں سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے داعش اور دیگر دہشتگرد گروپوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔دونوں ممالک کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرنا چاہیے۔

اس موقع پر افغان صدراشرف غنی نے ہزاروں افغان مہاجریں کی میزبانی کرنے پر ایرانی قوم اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کیلئے ایک طریقہ کار واضع کیا جانا چاہے۔انھوں نے کہاکہ افغانستان کو دہشتگردی کے سنگین خطرات کا سامنا ہے اور ہم آئے روز شہریوں کا قتل عام دیکھ رہے ہیں،داعش سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے تعاون کی ضرورت ہے ۔

انھوں نے کہاکہ خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ علاقائی تعاون کے بغیر ناممکن ہے۔قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی دو روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچے تو ایرانی ہم منصب حسن روحانی نے انکا استقبال کیا۔افغان صدر کے دورے کے دوران دونون ممالک کے درمیان تعاون کے سمجھوتو ں پردستخط بھی ہونگے ۔یادر ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کا ایران کا پہلا دورہ ہے ۔