یاسین ملک کا کٹھ پتلی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف 30 گھنٹے کیلئے بھوک ہڑتال کا اعلان

نوجوانوں کی شہادت، گرفتاریاں، وادی میں پنڈتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی ریاستی حکومت کی ناکامی ہے،حق خود ارادیت ہمارا حق ہے ،یہ حق لیکر رہیں گے،چیئرمین لبریشن فرنٹ

ہفتہ 18 اپریل 2015 22:37

یاسین ملک کا کٹھ پتلی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف 30 گھنٹے کیلئے بھوک ہڑتال ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کی پالیسوں اور حریت رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال اعلان کا اعلان کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک نے مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی گرفتاری ،وادی میں پنڈتوں کی تیزی بڑھتی ہوئی آبادی ،امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر شدید احتجاج کیا ہے اور اسے کٹھ پتلی حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے اور 30 گھنٹے کیلئے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

یاسین ملک نے کہا کہ حق خود ارادیت ہمارا حق ہے اور یہ حق ہم حاصل کرکے ہی رہیں گے ،گزشتہ روز ریلیوں میں بھارتی فوج کی نوجوانوں پر فائرنگ سے نوجوان شہید ہوگئے یہ بھارتی فوج کی بدترین دہشت گردی ہے ، انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج علاقے میں دہشت گردانہ کارروائیاں کر کے کشمیری نوجوانوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے ،حق خود ارادیت ہمارا حق ہے اور یہ حق ہم لیکر ہی رہیں گے،مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی آس میں ہزاروں نوجوان شہید ہو چکے ہیں لیکن آزادی کے حصول میں ہمارے جذبے میں کمی نہیں آئی ہے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزریلی کے دوران بھارتی فوج کا تشدد بدترین دہشت گردی ہے،بھارت بندوق کی نوک پر ہمارے آزادی کے جذبوں کو دبا نہیں سکتا ،حق خود ارادیت ہمارا ہے اور یہ حق لینے کے لئے ہزاروں کشمیری نوجوان شہید ہوگئے ہیں اور آئندہ بھی کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے وادی میں پنڈتوں کی آبادی میں تیزی کے ساتھ اضافہ کر رہا ہے اور کٹھ پتلی حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے کشمیریوں کے حوصلے متنزل نہیں کر سکتا