وفاقی وزیر داخلہ کاملک بھر میں شہریوں کو شناختی کارڈز کے حصول میں درپیش مشکلات کا سخت نوٹس لے لیا، جانچ پڑتال کے عمل کیلئے مشترکہ تصدیقی کمیٹیاں تشکیل
کمیٹیاں مشتبہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی جانچ پڑتال کرینگی ، کمیٹیوں کونادرا ملازمین کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوتوں کی صورت میں نادرا ہیڈ کوارٹرز کو تادیبی کارروائی اور سزا کی سفارش کا اختیارحاصل
جمعہ 17 اپریل 2015 21:57
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء ) وفاقی وزیر برائے داخلہ و انسداد منشیات چوہدری نثار علی خان ملک بھر میں بلاک شناختی کارڈ اور اس حوالے سے شہریوں کو درپیش مسائل پر سخت نوٹس لیتے ہوئیمشترکہ تصدیقی کمیٹیاں تشکیل دے دیں جو مشتبہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی جانچ پڑتال کرینگی ، اگر نادرا کے ملازمین کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت پائے گئے تو جوائنٹ کمیٹیاں نادرا کے ملازمین کے خلاف نادرا ہیڈ کوارٹرز کو تادیبی کارروائی اور سزا کی سفارش کرنے کا اختیار رکھتی ہیں، کمیٹیا ں 15دن میں اپنی رپورٹ جمع کرانے کی پابند ہونگی ۔
جمعہ کو وفاقی وزیر برائے داخلہ و انسداد منشیات چوہدری نثار علی خان ملک بھر میں بلاک شناختی کارڈ اور اس حوالے سے شہریوں کو درپیش مسائل پر سخت نوٹس لیتے ہوئے مشترکہ تصدیقی کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔(جاری ہے)
وزیر داخلہ کی ہدایت پر مشتبہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی جانچ پڑتال صوبائی حکومتوں کی بنائی ہوئی مشترکہ تصدیقی کمیٹیاں سب ڈویژن کی سطح پر کریں گی ، جوائنٹ کمیٹیوں کا بنیادی کام مشتبہ کیٹیگری میں آنیوالے قومی شناختی کارڈ کی جانچ پڑتال اور تصدیق ہوگا تاکہ کوئی غیر ملکی یا غیر قانونی طو رپر آنیوالے لوگ جعلی دستاویزات کے ذریعے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرکے مراعات لینے میں کامیاب نہ ہوسکے ۔
پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا میں یہ کمیٹیاں آئی بی ، آئی ایس آئی اور سپیشل برانچ کے نمائندوں جبکہ بلوچستان میں اسسٹنٹ کمشنر آئی بی ، آئی ایس آئی ، ایم آئی اور سپیشل برانچ پر مشتمل ہوں گی ۔ کمیٹیوں نے تمام مشتبہ کیسز پر کام شروع کردیا ہے ۔ نادرا کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ نادرا ایسے تمام مشتبہ رجسٹریشن کیسز متعلقہ سب ڈویژن کی جوائنٹ کمیٹی کو بھجواتا ہے ، کمیٹیاں ایسے کیسز وصول کرنے کے 15 دنوں کے اندر رپورٹ جمع کروانے کی پابند ہیں جبکہ نادرا ان کیسز کی مطلوبہ دستاویزات جوائنٹ کمیٹیوں کو جمع کرانے کا مجاز ہے ۔ اگر نادرا کے ملازمین کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت پائے گئے تو جوائنٹ کمیٹیاں نادرا کے ملازمین کے خلاف نادرا ہیڈ کوارٹرز کو تادیبی کارروائی اور سزا کی سفارش کرنے کا اختیار رکھتی ہیں ۔ جوائنٹ کمیٹیاں اعلیٰ افسران بشمول متعلقہ صوبوں کے ہوم ڈیپارٹمنٹس کو تازہ صورتحال سے آگاہی دیتی ہیں ۔ وزیر داخلہ کے احکامات پر جعلی تصدیق کرنیوالے افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائیگی ۔ جعلی تصدیق کرنے والے افراد کے خلاف کیس رجسٹرڈ کیے جائیں گے ۔ وزیر داخلہ نے تصدیق شدہ غیر قانونی غیر ملکیوں کے کیسز قانون کے مطابق کارروائی کرنے کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کرنے کی بھی ہدایات کی ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
نوازشریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، رانا ثناء اللہ
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
-
سپریم کورٹ کا کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرزسمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
-
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی
-
"رینٹ اے پرائم منسٹر"
-
پی ٹی آئی کی تحریکوںملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا،شیری رحمان
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.