اسلام آباد میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سیکرٹری جنر ل قمر الزمان شہید کی غا ئبانہ نماز جنازہ

جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی سزاؤں پر حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے ،میاں محمد اسلم کہ قمر الزمان شہید، عبدالقادر ملا شہید اور جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں کا جرم حب الوطنی کے سوا کوئی اور نہیں حکو مت ،فوج اور سایجنسیوں اپنی ذمہ داری پو ری کر تے ہو ئے اس مسئلے کو اقوام متحدہ ،او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اُٹھا ئیں،نائب امیرجماعت اسلامی

جمعرات 16 اپریل 2015 21:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنر ل قمر الزمان شہید کوسزائے موت دینے اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور جمعیت کے ہزاروں کا ر کنان کی گر فتا ریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے اس بنیادی انسانی حقوق کی بد تر ین خلاف ورزی اور انصاف کا قتل عام قرار دیا ۔

انھوں نے کہا بنگلہ دیش میں متحدہ پاکستان کے دوران پاکستان سے محبت اور افواج پاکستان سے تعاون کے ”جرم“ میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی سزاؤں پر حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قمر الزمان شہید، عبدالقادر ملا شہید اور جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں کا جرم حب الوطنی کے سوا کوئی اور نہیں ہے اور ہم ان کی عظمتوں کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام شہید قمر الز مان کی غا ئبانہ نماز جنازہ کی ادئیگی کے بعد شر کا ء سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس مو قع پر جماعت اسلامی اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل خالد فارو ق ،مولانا امیر عثمان ،تاجر رہنماء کاشف چو ہدری اور سیکرٹری اطلاعات سجاد احمد عباسی بھی مو جو د تھے ۔میاں محمد اسلم نے کہا بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی سے وابستہ افراد نے نظریے کے لیے قربانی دی ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے ملکی سا لمیت کے لیے قربانی دی 1972میں ذوالفقار علی بھٹو ،اندرا گاندھی اور شیخ مجیب الرحمن کے درمیان ایک با ضابطہ معاہدہ ہوا تھا کہ بنگلہ دیش کے اندر کسی کے خلاف اب کوئی انتقامی کاروائیاں نہیں کی جائیں گی اور نہ جنگی جرائم کے کوئی مقدمات کھولے جائیں گے اور اسی معاہدے کے تحت پاکستان نے بنگلہ دیش کو تسلیم کیا تھا ۔

اپنے ملک کی حفاظت پر شہری کا فر ض ہے ان حا لات میں اگر ملک پر بُرا وقت آجاتا ہے تو کیا پھرعوام فو ج کے ساتھ ملکر دشمن کا مقابلہ کر یں گے ؟ انھوں نے کہا نو از حکو مت ،فوج اور سیکیورٹی ایجنسیوں اپنی ذمہ داری پو ری کر تے ہو ئے اس مسئلے کو اقوام متحدہ ،او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اُٹھا ئیں۔