پاکستان نے ایٹمی ہتھیار اپنے دفاع کے لئے تیار کئے ہیں، قابل اعتماد ایٹمی ڈیٹرنس کو ہر صورت برقرار رکھیں گے ، دفتر خارجہ

جمعرات 16 اپریل 2015 20:46

پاکستان نے ایٹمی ہتھیار اپنے دفاع کے لئے تیار کئے ہیں، قابل اعتماد ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیار اپنے دفاع کے لئے تیار کئے ہیں، قابل اعتماد ایٹمی ڈیٹرنس کو ہر صورت برقرار رکھیں گے ،مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہے ،سرینگر میں پاکستانی پرچم لہرانا کشمیریوں کے پاکستان سے متعلق دیرینہ جذبات کا اظہار ہے ، چین کے صدرژی جیپنگ پیر سے 2 روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے ، یمن کے معاملے پر پاکستان کے سعودی عرب میں اعلیٰ سطح پر مذاکرات مکمل ہو گئے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کال اور پاکستانی وفد کی سعودی عرب روانگی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ،یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کے حوالے سے سرکاری سطح پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا ،دفتر خارجہ کسی وزیر کی ٹوئٹ پر کوئی ردعمل نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیار اپنے دفاع کے لئے تیار کئے ہیں، قابل اعتماد ایٹمی ڈیٹرنس کو ہر صورت برقرار رکھیں گے۔۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پرامن کشمیریوں پر تشدد کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری قیادت پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت دہشتگردوں کیخلاف پاکستانی آپریشنز سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

بھارت کے دفاعی بجٹ میں اضافہ خطے کیلئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تشدد سے نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں سے حل ہو گا، پاکستان نے اس مسئلے کو دنیا کے ہر فورم پر اٹھایا ہے، سرینگر واقعہ کشمیریوں کے پاکستان سے متعلق دیرینہ جذبات کا اظہار ہے، گزشتہ روز نکالی گئی ریلی پْرامن تھی، کشمیری رہنماوٴں کے خلاف مقدمات جعلی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چین کے صدرژی جیپنگ پیر سے 2 روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں محصور پاکستانیوں کی وطن واپسی کا آپریشن مکمل ہوچکا ہے تاہم اب بھی پاک بحریہ کا ایک جہاز یمن میں موجود ہے، اگر وہاں پاکستانی ہوئے تو انہیں وطن واپس لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، اس کے علاوہ یمن کی جیل میں 11 پاکستانیوں کے معاملے پر حکام سے رابطے میں ہیں۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ یمن کے معاملے پر پاکستان کے سعودی عرب میں اعلیٰ سطح پر مذاکرات مکمل ہو گئے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کال اور پاکستانی وفد کی سعودی عرب روانگی کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کے حوالے سے سرکاری سطح پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔ دفتر خارجہ کسی وزیر کی ٹوئٹ پر کوئی ردعمل نہیں دیتا۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ یمن میں قید 11 پاکستانیوں کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں، پاکستانی قیدیوں کو واپس وطن لانے یا یمن جیل میں حفاظت یقینی بنانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں پاکستان حوثیوں کو یمن میں غیر ریاستی عناصر سمجھتے ہیں

متعلقہ عنوان :