ہلسنّت جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس، 30اہلسنّت جماعتوں کا یمن اور سعودی عرب میں پاکستانی فوج نہ بھیجنے کا مطالبہ، پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کی حمایت کا اعلان

یمن بحران پر وزیر اعظم کا پالیسی بیان پار لیمنٹ کی قرارداد کے منافی ہے‘ حکومت کو پارلیمنٹ کے فیصلے سے ہٹنے نہیں دیں گے‘ یمن کی صورتحال پر اسلامی سر براہی کانفرنس بلائی جائے‘ مشترکہ اعلامیہ

منگل 14 اپریل 2015 21:31

ہلسنّت جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس، 30اہلسنّت جماعتوں کا یمن اور سعودی ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ اہلسنّت جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک 30اہلسنّت جماعتوں نے یمن اور سعودی عرب میں پاکستانی فوج نہ بھیجنے کا مطالبہ اور پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کی حمایت کا اعلان کردیا ۔اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یمن بحران پر وزیر اعظم کا پالیسی بیان پار لیمنٹ کی قرارداد کے منافی ہے۔

حکومت کو پارلیمنٹ کے فیصلے سے ہٹنے نہیں دیں گے۔یمن کی صورتحال پر اسلامی سر براہی کانفرنس بلائی جائے۔سعودی حکومت اپنی سر زمین امریکی فوجیوں سے خالی کروائے۔17اپریل کو ” یوم اتحاد عالم اسلام “منایا جائے گاجبکہ 15اپریل کو سنی اتحاد کونسل کے سابق چیئرمین صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم کی دوسری برسی ملک بھر میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

پر امن علماء اہلسنّت کوفورتھ شیڈول میں شامل کرنا ناانصافی ہے۔علماء اہلسنّت پر قائم کئے گئے مقدمات واپس لئے جائیں ۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادی پاکستانی پارلیمنٹ کی قرارداد کا احترام کریں۔یمن میں فوج بھیجنے سے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ شدید متاثر ہو گی ۔سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام جامعہ رضویہ میں اہلسنّت جماعتوں کی اے پی سی کی صدارت چیئر مین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کی ۔

اے پی سی میں سنی اتحاد کونسل ، مرکزی جمعیت علماء پاکستان ،جماعت اہلسنّت پاکستان، انجمن نوجوانان اسلام،تنظیم المساجد پاکستان ، پاکستان فلاح پارٹی ،مصطفائی تحریک ، منہاج القر آن علماء کونسل،تحریک فروغ اسلام ،جے یو پی نیاز ی،سنی علماء بورڈ،جانثاران ختم نبوت،سنی تنظیم القر آء ، رشد الایمان فاؤنڈیشن،انجمن خدام اولیاء ، انجمن طلباء اسلام،تنظیم علماء اہلسنّت ،تنظیم اتحاد امت ،لبیک یارسو ل اللہ تحریک ،سنی فاؤنڈیشن ،انجمن طلباء مدارس عربیہ ،انجمن غلامان محدث اعظم پاکستان،محاذ اسلامی،حلقہ سیفیہ ،مصطفائی جسٹس فورم ،مرکزی مجلس چشتیہ ،تحریک محبت رسول ،انجمن محبان اہل بیت،انٹرنیشنل سیرت فورم کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی دباؤ کے بغیر آزادانہ فیصلے کرنے چاہئیں۔یمن میں ہادی حکومت کی بحالی کی بات کرنے والے مصر میں مرثی کی حکومت کی بحال کی بات کیوں نہیں کرتے۔امت مسلمہ قیادت کے بحران کا شکار ہے۔عالم اسلام کو آج بھٹو جیسے لیڈر کی ضرورت ہے۔

سلامتی کونسل کے رکن بننے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ مشرق وسطی کی جنگ میں شرکت سے گریز کیا جائے۔اپنے داخلی اتحاد کو بچانا ہی قومی مفاد میں ہے۔سعودی حکومت یمن میں فوج کشی کرنے کے بجائے اپنی سرحدیں محفوظ بنائے۔عرب ممالک آپس میں لڑنے کے بجائے متحد ہوکر قبلہ اوّل کو آزاد کروائیں ۔اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ افعانستان کی جنگ کا حصہ بننے کی وجہ سے ہمار ا ملک آج بھی دہشتگردی کی آگ میں جل رہاہے اس لئے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر یمن بحران پر جذباتی فیصلوں سے گریز کیا جائے۔

مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام کے ارحم سلیم قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کا دفا ع اور آل سعود کی بادشاہت کا دفاع دو الگ الگ چیزیں ہیں۔پاکستانی فوج کو سعودی مفادات کی آگ کا ایندھن نہ بنایا جائے۔پاکستان فلاح پارٹی کے صدر قاضی عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے حکمران سعودی ریالوں کے عوض ملکی سلامتی کو داؤ پر نہ لگائیں ۔عرب ممالک واحد مسلم ایٹمی ملک پاکستان کو اپنا طفیل نہ سمجھیں ۔

عرب ممالک کی نسلی و فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم امریکی ہدف ہے۔مسلم ممالک لڑائیاں چھوڑ کر اپنے حقیقی دشمن امریکہ و اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائیں ۔اے پی سی میں منظور کی گئی قر ار دادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی سعودی عرب اور ایران کی باہمی کشیدگی کو ختم کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔

آپریشن ضرب عضب کو آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک جاری رکھا جائے۔حکومت بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برداری میں پیش کرے۔عالمی سطح پر انسداد توہین رسالت ﷺکیلئے مئوثر قانون سازی کروائی جائے اور گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں مغربی رسائل پر پابندی لگائی جائے۔پر امن اور محب وطن اہلسنّت کو فورتھ شیڈول سے نکالا جائے۔ طارق محبوب صدیقی اور ان کے ساتھیوں کو رہا کیا جائے۔

اے پی سی کے شرکاء نے دہشتگردی کے کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے۔کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کراچی کو ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروں ، لینڈ مافیا اور ڈرگ مافیا سے پاک کیاجائے۔مسلم حکمران یمن میں جنگ بندی کروائیں ۔ اے پی سی کے اہم شرکاء میں صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی ،محمد اکرم رضو ی،مفتی محمد حسیب قادری ،ملک بخش الٰہی ،مفتی محمد رمضان جامی ،مشتاق احمد نوری ،محمد ضیا ء الحق نقشبندی ،رائے صلاح الدین کھرل ،پیر میاں غلام مصطفی ،پیر طاوق ولی چشتی ،مولانا محمد صدیق رضوی،حاجی رانا شرافت علی قادری ،صاحبزادہ معاذ المصطفیٰ ،علامہ نعیم جاوید نوری ،ارشد مصطفائی ، مولاناغلام سرور حیدری ، سیدجوادالحسن کاظمی ،حسنین صدیقی ، میاں محمد اشرف قادری ،حسنین صدیقی ،میاں محمد اشرف عاصمی ایڈوکیٹ،قاری مختار احمد صدیقی،پیر محمد شاہ ہمدانی و دیگر شامل تھے۔