غیرت کے نام پر قتل کرنے والوں کو ضمانت پر رہا کیا جاتا رہا تو لڑکیوں کا قتل روزانہ کی بات ہوگی ‘اولاد کا محافظ سمجھے جانے والے باپ کی آنکھوں کے سامنے بیٹی کے قتل کے واقعہ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ‘ دور جدید میں بھی لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے جو اصل میں دور جاہلیت کی نشانی ہے، اگر ایسے واقعات کو نہ روکا گیا تو معاشرہ برباد ہو جائیگا، لاہور ہائیکورٹ نے غیرت کے نام پر لڑکیوں کے قتل سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا

اتوار 12 اپریل 2015 00:10

غیرت کے نام پر قتل کرنے والوں کو ضمانت پر رہا کیا جاتا رہا تو لڑکیوں ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اپریل۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے غیرت کے نام پر لڑکیوں کے قتل سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ایسے واقعات میں ملوث افراد کوٹرائل میں تاخیر ہونے کی بنیاد پر ضمانتوں پر رہا کیا جاتا رہا تو معاشرے میں لڑکیوں کا قتل روزانہ کی بات ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

مسٹرجسٹس علی باقر نجفی نے یہ فیصلہ پسند کی شادی کرنے والی بیٹی سائرہ کے قتل کے وقت خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے والے ملزم عمر دین کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری مسترد کرتے ہوئے جاری کیا ہے،تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اولاد کا محافظ سمجھے جانے والے باپ کی آنکھوں کے سامنے بیٹی کے قتل کے واقعہ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ، ملزم عمر دین پسند کی شادی کرنے والی بیٹی کو بے رحمی سے قتل ہوتا دیکھتا رہا مگر اس نے اپنی بیٹی کو بچانے کی کوشش نہیں کی ، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دور جدید میں بھی لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے جو اصل میں دور جاہلیت کی نشانی ہے، اگر ایسے واقعات کو نہ روکا گیا تو معاشرہ برباد ہو جائیگا ، عدالتوں کو چاہیے کہ وہ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کو وسیع تناظر میں دیکھیں، ایسے واقعات میں ملوث افراد کے سنگدلانہ اور خطرناک کردارکی تشریح ہونی چاہیے، ایسے واقعات میں ملوث افراد کو زیر ٹرائل مقدمات میں تاخیر ہونے کی بنیاد پر ضمانتوں پر رہا کیا جاتا رہا تو نہ صرف معاشرے میں لڑکیوں اور خواتین کا قتل روزانہ کی بات ہو جائے گی بلکہ پاکستانی معاشرہ بھی برباد ہو جائے گا اور ایسی سوچ رکھنے والے افراد جائیداد اور خواہشات کی بنیاد پر خواتین کو قتل کرنے میں عار نہیں سمجھیں گے۔