غیر مسلم قوتوں نے اپنے ناپاک عزائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ، وہ مسلم ممالک میں شر پیدا کرکے ایک دوسرے سے لڑانا چاہتے ہیں، موجودہ حالات میں امت مسلمہ کو اتفاق و اتحاد کی اہم ضرورت ہے

جمعہ 10 اپریل 2015 23:03

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ وتعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ غیر مسلم قوتوں نے اپنے ناپاک عزائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ان کی کوشش ہے کہ مسلم ممالک میں شر پیدا کرکے ایک دوسرے سے لڑایا جائے ان کا اصل مقصد مسلم دنیا جو کہ وسائل تیل ،سونا ،معدنیات وغیر ہ سے مالا مال ہے ان پر کسی بھی طریقہ سے قبضہ کیا جا سکے موجودہ حالات میں امت مسلمہ کو اتفاق و اتحاد کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ان قوتوں نے مسلم ممالک عراق ،افغانستان ،شام اور یمن تک اپنی آگ لگا دی ہے اور اب یہ خطرناک بات ہے کہ یمن کے سرحدات سعودی عرب سے ملے ہوئے ہیں اور کوئی مسلمان نہیں چاہے گا کہ ان قوتوں کا یہ شر اللہ تعالیٰ کے گھر مکہ معظمہ اور روضہ رسول مبارک تک پہنچے علماء کرام کا یہ پیغام ہے کہ آپس میں اتفاق پیدا کریں پہلے بھی ہم سوچے سمجھے افغانستان میں چلے گئے اور ملک کے اندر شورش پیدا کیا گیا اس کی کیا ضرورت اگر سعوی عرب کی طرف یہ جنگ بڑھ گیا تو مسلمان کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور یہ عالمی چڑھ جائے گی دنیا بھر کے مسلمان اللہ تعالیٰ کے گھر میں جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو ڈومیل کے مقام پر بخمالی خان کی جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پر جلسہ سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ضلعی آمیر قاری محمد عبداللہ ،تحصیل ڈومیل کے امیر حافظ سیف الدین ،حاجی بحمالی خان نے بھی خطاب کیا شوفاقی وزیر اکرم خان درانی نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے ہونے والے نقصانات سے دلی صدمہ ہوا ہے مگر آفات کیوں آتے ہیں کیا ہم نفسا نفسی کا شکار تو نہیں ہو گئے ہیں آفات کا آنا اللہ تعالیٰ کی طرف سے اشارہ ہوتا ہے ہمیں اللہ تعالیٰ کی واحدنیت اور یکجہتی پر توجہ دینی چاہیے جمعیت علماء اسلام کا مقصد اسلامی نظام کا نفاذ اور مسلمانوں کی یکجہتی کیلئے جدوجہد ہے ا ب قوم پر بلدیاتی انتخابات کی شکل میں ایک پھر امتحان آیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ قوم احسان کا بدلہ احسان سے دینا اچھی طرح دینا چاہتی ہے کیونکہ جمعیت علماء اسلام ہی بنوں قوم کی بے مثال خدمت کی ہے اور یہاں پر 65سالہ محرومی ختم کرکے حقیقی تبدیلی لائی ہے