قدرتی وسائل کا پہلا حق صوبے کاہے، گیس چوری کی اجازت نہیں دے سکتے،شاہد خاقان عباسی

جمعہ 10 اپریل 2015 22:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) وفاقی وزیر برائے قدرتی وسائل و پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ قدرتی وسائل خصوصاً گیس پر پہلا حق خیبر پختونخوا کے عوام کا بھی ہے لیکن گیس چوری کی اجازت کسی صورت میں نہیں دی جا سکتی۔ خیبر پختونخواحکومت گیس چوروں کے خلاف کارروائی کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی وزیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ضلع کرک میں ہونے والی گیس چوری اور گیس کے غیر قانونی استعمال کو قانونی دھارے میں شامل کرنے کے معاملے پر بات چیت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ضلع کرک میں ہر سال تقریباً4ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت گیس چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتی تو ہمیں سکیورٹی فراہم کرے۔

وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ اس وقت کرک میں40ہزار سے زائد غیر قانونی گیس کنکشن زیر عمل ہیں جن سے سالانہ10ہزار مکعب فٹ سے زائد گیس چوری کی جاتی ہے۔ جبکہ قانونی طریقے سے گیس کا حصول کل صرف شدہ گیس کا محض ایک فیصد ہے ۔ وفاقی وزیر نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی کنکشنز کو قانونی بنانے کے لیے درکار 6ارب 66کروڑ روپے کی جزوی لاگت ادا کی جائے وزیر اعلیٰ نے معذرت کرلی ۔

تاہم وفاقی وزیر اس شرط پر یہ لاگت برداشت کرنے پر راضی ہوگئے کہ اس کام کے لیے سکیورٹی صوبائی حکومت فراہم کرے جس پر وزیراعلیٰ نے رضا مندی کا اظہار کیا۔ اطلاعات کے مطابق ضلع کرک میں گیس چوری اس قدر عام ہوچکی ہے کہ بہت سی صنعتیں ملک کے دیگر حصوں سے کرک منتقل ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ ملاقات میں انجینئر امیر مقام، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا امجد علی خان، صوبائی وزیر برائے توانائی محمد عاطف خان ،سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی عارف حمید وفاقی سیکرٹری ارشد مرزا اور دیگر سینئرافسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :