حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے اخوان قیادت نے اسرائیلی و امریکی حکام کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا تھا؛اخوان المسلمون کے سابق نائب مرشد عام محمد حبیب کا انکشاف

جمعہ 10 اپریل 2015 21:18

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء)مصرمیں فوجی حکومت کے زیرعتاب ملک کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے ایک سابق نائب مرشد عام کا چشم کشا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے اخوان قیادت نے اسرائیلی اور امریکی حکام کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا تھا۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق نائب مرشد عام محمد حبیب کا کہنا ہے کہ سنہ 2009ء میں اخوان المسلمون کے رہ نماؤں کی قاہرہ میں متعین اسرائیلی سفیر سے ملاقات کا اہتمام کرایا گیا۔

ملاقات طے کرانے میں اس وقت کی خاتون امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور ان کے معاون خصوصی رچرڈ آرمیٹیج پیش پیش تھے۔ ملاقات میں اخوان قیادت کو یقین دلایا گیا کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دینے کے ساتھ ساتھ فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کو نکیل ڈالے تو تل ابیب اور واشنگٹن اخوان کو مصر میں مسند اقتدار تک پہنچانے میں مدد کریں گے۔