بنوں ،بلدیاتی انتخابات ،330سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی فارمز حاصل کر لئے

جمعہ 10 اپریل 2015 20:37

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) ضلع بنوں میں پچاس سے زائد یونین کونسلوں میں 19یونین کونسلز پر 330سے زائد بلدیاتی اُمیدواروں نے مختلف ریٹرنگ آفسران کی عدالتوں سے کاغذات نامزدگی فارمز حاصل کئے اور بنوں میں بلدیاتی گھر گھر ، کھریہ کھریہ ، گاؤں گاؤں، شہر شہرکارنرزمٹینگز ، جلسے، وغیرہ شروع ، سہ فریقی اتحاد کے اُمیدواران ، پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم، عوامی جمہوری اتحاد اور دیگر چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کے اُمیدواران اپنی انتخابی مہم چلانے کیلئے رابطہ تیز کردئے ۔

تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر بنوں ، ریٹرنگ آفیسر کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان (یونین کونسلز للوزئی سورانی، نظم دھرمہ خیل، کوٹی سادات) سے 86بلدیاتی اُمیدوران کاغذات نامزدگی وصول کئے ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ون ، ریٹرنگ آفیسر محمد طفیل خان خٹک (یونین کونسلز سلیمہ سکندر خیل، بازار آحمد خان، شہباز عظمت خیل ) سے 13اُمیدواران نے کاغذات نامزدگی وصول کئے ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر تھری ، ریٹرنگ آفیسر (واپڈا سپیشل مجیسٹریٹ) شکیل احمد جان (یونین کونسلز آمندی، ہنجل، سوکڑی ) سے 81بلدیاتی اُمیدواران نے کاغذات نامزدگی فارمزحاصل کئے، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر فور ، ریٹرنگ آفیسر زوہیب حیات کی عدالت سے (یونین کونسلز سٹی ون، سٹی ٹو ) کیلئے 55بلدیاتی اُمیدوارانو ں نے کاغذاتی نامزدگی وصول کئے، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ریٹرنگ آفیسر عزیز اللہ جان کی عدالت سے (یونین کونسلز بھرت، سمعیل خیل) سے 37بلدیاتی اُمیدواران نے کاغذات نامزدگی فارمز وصول کئے، پلاننگ آفیسر ، ریٹرنگ آفیسر (R.O)محمد عمران خان کے آفس سے (یونین کونسلز منڈان، خواجہ مد) سے 24بلدیاتی اُمیدواران نے کاغذاتی نامزدگی وصول کئے جبکہ ایکسن واپڈا ون ڈویژن ، ریٹرنگ آفیسر آصف الدین آفس سے (یونین کونسل داؤد شاہ، ممند خیل، ممش خیل ) سے 39بلدیات اُمیدواران نے کاغذاتی نامزدگی وصول کئے۔

(جاری ہے)

اکثریت یونین کونسلز سے اقلیتی ، ہندوں اُمیدواران نے آخری اطلاع آنے تک کوئی فارم وصول نہیں کیا جبکہ پچاس یونین کونسلز پر کاغذات نامزدگی کی وصولی آخری اطلاع آنے تک جاری رہی جبکہ 10آپریل 2015 سہ پہر 4بجے تک متعلقہ ریٹرنگ آفسران سے کاغذات نامزدگی وصول کی جاسکتی ہے۔بنوں میں سہ فریقی اتحاد کے بلدیاتی اُمیدواران کی کامیابی یقینی ہے خدانخواستہ اگر صوبے کی سطح پر سہ فریقی اتحاد میں کوئی مشکل آئے تو پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی ، عوامی جمہوری اتحاد، ایم کیو ایم، وغیرہ کی کامیابی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :