آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ، یمن کی صورتحال پر تفصیلی غور

تنازعہ جاری رہنے کے علاقائی سلامتی کیلئے شدید مضمرات ہونگے،کورکمانڈرز

جمعہ 10 اپریل 2015 19:23

آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ، یمن کی صورتحال پر تفصیلی ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) چیف آف آرمی سٹاف نے قبائلی علاقوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے جانیوالے آپریشنز میں تیزی لانے اور دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں کا پتہ چلا کر انہیں اور انکے مددگاروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ کور کمانڈرز نے یمن کے تنازعہ پر تفصیلی غور کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کے جاری رہنے سے علاقائی سلامتی کیلئے اس کے شدید مضمرات ہونگے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 181 ویں کور کمانڈرز کانفرنس جمعہ کو جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت منعقد ہوئی ۔اجلاس کے شرکاء نے پیشہ ورانہ امور فوج کی آپریشنل تیاریوں اور ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔

(جاری ہے)

مشرق وسطیٰ میں یمن کے تنازعہ کے حوالے سے کور کمانڈرز نے صورتحال کی شدت پر تفصیلی غور و خوض کیا ۔

شرکاء نے کہا کہ تنازعہ کے جاری رہنے سے علاقائی سلامتی کیلئے اس کے شدید مضمرات ہونگے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران حاصل ہونیوالی حالیہ کامیابیوں پر اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کمانڈرز کو ہدایت کی کہ وہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور دیگر حکومتوں ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ملک کے طول و عرض سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کا حتمی مقصد حاصل کرنے پر توجہ قائم رکھیں۔

انہوں نے دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں کا پتہ چلانے اور چھپے ہوئے دہشتگردوں اور انکے مددگاروں کو شہری آبادیوں سے گرفتارکرنے کیلئے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے جانیوالے آپریشنز میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ آرمی چیف نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے گئے آپریشنز کے اثرات اور سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کو سراہا ۔ انہوں نے قومی ایکشن پلان پر اسکی حقیقی روح کے مطابق عمل کرتے ہوئے معاشرے سے انتہاء پسندی کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قابل امتیاز نتائج حاصل ہو سکیں۔

پاک فوج کے سربراہ نے عارضی طور پر بے گھر ہونیوالے افراد کی قبائلی علاقوں میں باعزت واپسی کے عمل کا آغاز ہونے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن ضرب عضب کی کامیاب حکمت عملی کا مظہرہے ۔ انہوں نے تمام متعلقین کو ہدایت کی کہ بے گھر افراد کی واپسی کا عمل بلا رکاوٹ اور پائیدار ہونا چاہئے کیونکہ ان آپریشنز کا حتمی مقصد استحکام یقینی بنانا ہے تاکہ قبائلی علاقوں کے عوام کی خواہشات کے مطابق معمول کی زندگی بحال ہو سکے اور علاقہ میں خوشحالی آ سکے ۔

متعلقہ عنوان :