گوالمنڈی پولیس تھانے کے سب انسپکٹر بابر بلوچ ،ساتھیوں کے ظلم سے نجات دلائی جائے،کوئٹہ کی رہائشی ماریہ کی پریس کانفرنس

جمعہ 10 اپریل 2015 16:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) کوئٹہ کے علاقے اسماعیل کالونی سرکی روڈ کی رہائشی ماریہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ گوالمنڈی پولیس تھانے کے اسب انسپکٹر بابر بلوچ اور انکے ساتھیوں کے ظلم سے نجات دلائی جائے اورمجھے اور میرے بچوں اور خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ 22نومبر2014کو انسانیت بچاو سینٹر کے چیئرمین حضرت عبدالولی اورگوالمنڈی تھانے کے سب انسپکٹراپنے چند کانسٹیبلوں کے ہمراہ بلا اجازت ہمارے گھر میں گھس اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے مجھ سے پوچھا کہ عبدالرزاق کہاں ہے اس پر میری بھابھی نے کہا کہ رزاق گھر پر نہیں ہے کام کے سلسلے میں گیا ہوا ہے جس پر پولیس اور انسانیت بچاؤ سینٹر کے اہلکاروں نے گھر کی تلاشی کے دوران نقدی ، موبائل فون اوردیگرقیمتی اشیاء اپنے ہمراہ لے گئے جس پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے 11مارچ2015ء کو انکے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جس پر میری بھابھی گل بی بی گوالمنڈی تھانے گئی اور رپورٹ درج کرانے کی کوشش کی جس پر ایس ایچ او گوالمنڈی نے انہیں گالیاں دیں اور عدالتی احکامات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا مجھے اور میرے بھائیوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں 12ربیع اول کی شام انسانیت بچاؤ سینٹر کے اہلکار میرے بھائی بابر کو اٹھاکر لے گئے اور انکے خلاف جھوٹا مقدمہ گوالمنڈی تھانے میں درج کیا گیاجس کے بارے میں پولیس کے اعلیٰ حکام کو د رخواستیں بھی دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

ماریہ نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے مجھے مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔انہوں نے گورنر بلوچستان ،وزیراعلیٰ ،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ اور آئی جی پولیس سے اپیل کی کہ انسانیت بچاؤ سینٹر کے اہلکاروں اور سب انسپکٹر گوالمنڈی پولیس بابر بلوچ کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے اور مجھے ،میرے بچوں اور بھائیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اگر ہمیں کچھ ہوا تواسکی ذ مہ داری بابر بلوچ اور ولی خان کاکڑ پر عائد ہوگی۔