گندم پاکستان کی سب سے بڑی فصل

صوبہ پنجاب کی گندم کی کوالٹی دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں زیادہ بہتر

جمعہ 10 اپریل 2015 16:07

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) گندم پاکستان کی سب سے بڑی فصل ہے اور صوبہ پنجاب کی گندم کی کوالٹی دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں زیادہ بہتر ہے ۔دنیا کے ترقی پذیر اورغریب ممالک میں فوڈ سیکورٹی کے پیش نظر گندم کی فصل کو بہت اور نمایاں حیثیت حاصل ہے کیونکہ ان ممالک کی شہری و دیہی آباد ی کی غذائی ضروریات کا 75فیصد گندم اور اس کی مصنوعات سے پورا ہوتا ہے ۔

دنیا کے دوسرے ممالک میں گندم کی کنگی کے انسداد کے لیے کیمیائی زہروں کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں زرعی تحقیق کے ذریعے اس بیماری کے خلاف قوت مدافعت کی حامل اقسام تیار کی جارہی ہیں، اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء کے مطابق ان خیالات کااظہار رابرٹو جاویئر پینا بین الاقوامی ماہر گندم سمٹ نے زرعی تحقیقاتی ادارہ گندم فیصل آبادمیں سمٹ ، پاکستان ایگری کلچرل کونسل اور شعبہ گندم ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے باہمی اشتراک سے منعقدہ گندم کی کوالٹی کی بہتری کے عنوان پر منعقدہ تربیتی ورکشاپ کے زرعی ماہرین کو لیکچر دیتے ہوئے بتائیں۔

(جاری ہے)

اس ورکشاپ میں پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخواہ ، بلوچستان اورکشمیرکے زرعی سائنسدان شرکت کررہے ہیں ۔یہ ورکشاپ مزید ایک ماہ تک جاری رہے گی۔رابرٹوجاویئر پینا میکسیکواورکرشنا جوشی نیپال پر مشتمل بین الاقوامی ماہرین گندم تین روزتین تک ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں اس تربیتی ورکشاپ میں شریک زرعی سائنسدانوں کو لیکچر دیں گے۔

رابرٹو جاویئر پینا نے زرعی سائنسدانوں کو گندم کی نئی اقسام کی تیاری اور ان اقسام کے بیجوں کے انتخاب پر لیکچر دیتے ہوئے بتایا کہ بریڈنگ اور بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے نئے جین کی منتقلی کرکے دانوں اور آٹے کی کوالٹی کو بہتر بناناضروری ہے تاکہ چپاتی ، بسکٹ اور بیکری کی معیاری مصنوعات تیار کی جاسکیں۔کرشنا جوشی نے اپنے لیکچر میں گندم کی کلاسزاور گندم کی نئی اقسام کے بیجوں کی گریڈنگ بارے معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا میں انسانی صحت کے لیے مفید پروٹین کی حامل گندم کی نئی اقسام پرتحقیق کو اولین ترجیح حاصل ہے۔ ڈاکٹر مخدوم حسین نے بتایا کہ گندم کی فصل پر حملہ آور ہونے والی بیماریوں میں کنگی نہاہت اہم اور خطر ناک بیماری ہے اور10تا20ڈگر ی سینٹی گریڈ اور ہوا میں زیادہ نمی پر یہ بیماری تیزی سے پھیلتی ہے ۔امسال زیادہ بارشوں اور ہوا میں نمی کے باعث پنجاب کے شمالی اور وسطی اضلاع نارووال ، سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، لاہور، شیخوپورہ اور فیصل آبادکے علاوہ بارانی علاقوں اسلام آباد ، راولپنڈی ، چکوال ،فتح جنگ اور حسن ابدال میں زرد کنگی کا حملہ نوٹ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیاہ کنگی کی ایک خطر ناک ریس یو جی 99یوگنڈا سے شروع ہو کر یمن کے راستے ایران تک پہنچ گئی ہے ۔ پاکستان میں کاشتہ گندم کی فصل پر اس خطر ناک بیماری کے حملہ کا خطرہ موجود ہے ۔ادارہ کی تیار کردہ گندم کی نئی قسم گلیکسی 2015میں اس بیماری کے خلاف قوت مدافعت بہت زیادہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کنگی بیماری کی تمام اقسام کی روک تھام کے لیے قوت مدافعت کی حامل نئی اقسام تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

متعلقہ عنوان :