پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر قرارداد متفقہ طورپر منظور

مشکل گھڑی میں پاکستان سعودی حکومت و عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہو گا، فریقین مسائل کو پر امن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں، یمن کی موجودہ صورتحال خطے میں بحران پیداکرسکتی ہے، پاکستان یمن کے مسئلے کو پر امن اندا زمیں حل کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے، مسئلے کے حل کے لئے مسلم امہ اور عالمی برادری اپنی کوششیں تیز کرے، پاکستان یمن کے تنازعہ میں اپنا غیر جانبدارانہ کرداراداکرے،قراردادکامتن

جمعہ 10 اپریل 2015 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پرمتفقہ قراردادمنظورکرلی گئی جس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ مشکل گھڑی میں پاکستان سعودی حکومت و عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہو گا، فریقین اپنے مسائل کو پر امن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کریں، یمن کی موجودہ صورتحال خطے میں بحران پیداکرسکتی ہے، پاکستان یمن کے مسئلے کو پر امن اندا زمیں حل کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے، اس مسئلے کے حل کے لئے مسلم امہ اور عالمی برادری اپنی کوششیں تیز کرے، پاکستان یمن کے تنازعہ میں اپنا غیر جانبدارانہ کرداراداکرے۔

جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یمن کی موجودہ صورتحال اور مسئلے کے حل کیلئے تمام پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کی گئی قرار داد پیش کی جس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ یمن کی صورتحال اور اس کے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ یمن کا بحران پورے خطے کو جنگ کی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ یمن کی صورتحال پر مشترکہ اجلاس بلانے پر حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

قرار داد میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ اس بات پر زور دیتی ہے کہ یمن کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔ پارلیمنٹ یمن میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو وہاں سے نکالنے پر حکومتی کوششوں کا خیر مقدم اور اس حوالے سے چین کی مدد کا شکریہ ادا کرتا ہے، یہ ایوان خطے میں غیر ریاستی عناصر کی سر گرمیوں اور اس سے خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے، اس حوالے سے خلیجی ممالک کے ساتھ مل کر اس خطرے کا سدباب کیا جائے، یہ ایوان یمن میں امن و استحکام کیلئے کی جانے والی علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

یہ ایوان اس بات پر زور دیتا ہے کہ یمن کی صورتحال کے حل کیلئے دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کے ساتھ رابطے بڑھائے جائیں اور اس حوالے سے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ ایوان قرار دیتا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال میں سعودی عرب کی سرحدوں اور قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان سعودی عرب کی مکمل مدد کرے گا اور سعودی حکومت و عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہو گا اور حرمین الشریفین کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں پاکستان اس کا دفاع کرے گا۔ یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کیلئے یہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی میں لے جانے کیلئے اقدامات کرے ۔