پاکستان کے ساتھ تصفیہ طلب مسائل پر شملہ اور لاہور معاہدوں کی روشنی میں مذاکرات کیلئے تیار ہیں،تمام تصفیہ طلب مسائل پر دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں بات چیت کی جاسکتی ہے،شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کو آگے بڑھنے کے لیے بنیاد بنانا ہوگا،امن صرف اسی صورت میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے جبکہ فضا سازگار ہو

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کابھارتی اخبار کو انٹرویو

جمعہ 10 اپریل 2015 10:56

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء ) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر شملہ اور لاہور معاہدوں کی روشنی میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں،تمام تصفیہ طلب مسائل پر دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں بات چیت کی جاسکتی ہے،شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کو آگے بڑھنے کے لیے بنیاد بنانا ہوگا،امن صرف اسی صورت میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے، جبکہ فضا سازگار ہو۔

بھارتی اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم تمام تصفیہ طلب مسائل پر دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔نریندرا مودی نے کہا کہ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کو آگے بڑھنے کے لیے بنیاد بنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوطرفہ معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں شورش زدہ پڑوسیوں نے تعلقات کو معمول لانے اور جنوبی ایشیا میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ دوطرفہ مذاکرات کب بحال ہوسکتے ہیں، تو نریندرا مودی نے کہا کہ امن صرف اسی صورت میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے، جبکہ فضا سازگار ہو۔انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی اپنی خواہش کا اشارہ دیا کہ جب انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کے بشمول جنوبی ایشیائی رہنماوٴں کو گزشتہ سال اپنی حلف برداری کی تقریب میں مدعو کیا تھا۔ہندوستان ٹائمز نے کہاہے کہ اس کے بعد ان کی نواز شریف کے ساتھ ’ساڑھی اور شال‘ ڈپلومیسی نے امن کے لیے امیدیں جگادی تھیں۔