ایرانی صدر کا یمن میں فضائی حملے روکنے کا مطالبہ خطے کے ممالک بحران کے سیاسی حل کے لیے کوششیں کریں
جمعرات 9 اپریل 2015 21:39
تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) ایرانی صدر حسن روحانی نے سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف فضائی حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے خطے کے ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ بحران کے سیاسی حل کے لیے کوششیں کریں اور بھائی چارے کا جذبہ اپنائیں۔حسن روحانی نے جمعرات کو ایران کے سرکاری ٹیلی ویڑن سے نشر کی گئی تقریر میں کہا ہے کہ''یمن جیسی عظیم قوم کو بمباری سے جھکایا نہیں جاسکتا ہے۔
آئیے ہم سب مل کر جنگ کے خاتمے سے متعلق سوچیں اور جنگ بندی سے متعلق بات کریں''۔انھوں نے کہا:''میں خطے کے ممالک سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آئیے بھائی چارے کا جذبہ اپنائیں۔ایک دوسرے کا اور دوسری اقوام کا احترام کریں۔کسی قوم کو بمباری سے جھکایا نہیں جاسکتا ہے''۔(جاری ہے)
ایرانی صدر نے کہا کہ ''معصوم بچوں کو قتل نہ کریں،آئیے جنگ کے خاتمے سے متعلق سوچیں۔
جنگ بندی اور یمن کے مصیبت زدہ عوام کے لیے انسانی امداد کی بات کریں''۔ان کا کہنا تھا کہ فضائی حملے اور بمباری غلط ہے۔انھوں نے شام اور عراق کی مثالیں دیں جہاں امریکا کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیارے داعش کے جنگجووٴں کو حملوں میں نشانہ بنا رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ''آپ بہت جلد یہ جان لیں گے کہ آپ یمن میں ایک غلطی کررہے ہیں''۔ تاہم انھوں نے کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ ظاہر ہے سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کی جانب تھا جو یمن میں حوثی شیعہ باغیوں اور ان کے اتحادیوں پر گذشتہ دو ہفتوں سے حملے کررہے ہیں۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ''ہمیں یمنیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کوششیں کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کرسکیں۔آئیے اس بات کو بھی تسلیم کریں کہ یمن کا مستقبل یمنی عوام کے ہاتھ میں ہوگا،کسی اور کے ہاتھ میں نہیں''۔سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک نے یمن کے منتخب صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کی حمایت میں حوثی باغیوں کے خلاف حملے شروع کیے تھے جبکہ ایران حوثیوں کی پشتی بانی کررہا ہے لیکن وہ اس سے انکاری بھی ہے کہ وہ حوثیوں کو مالی یا عسکری امداد دے رہا ہے۔امریکی وزیرخارجہ جان کیری اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے بھی ایران پر بدھ کو ایک نیوزکانفرنس کے دوران یمن کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا۔دوسری جانب گذشتہ روز ہی ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اسلام آباد کے دورے کے موقع پر پاکستان پر زوردیا تھا کہ وہ یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل کیلیے کوششیں کرے اور سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد میں شامل نہ ہو۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.