لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاجی مظاہرے اور دھر نے

سروس اسٹرکچر کی بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان ‘ ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج اور ہڑتال کے دوران سر کاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور ز بند ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘ لاہور کی اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا

جمعرات 9 اپریل 2015 20:43

لاہور/منڈی بہاوالدین/ ملتان /گوجرا نوالہ/حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاجی مظاہرے اور دھر نے سروس اسٹرکچر کی بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان ‘ ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج اور ہڑتال کے دوران سر کاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور ز بند ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاجبکہ لاہور کی اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب حکومت کی طرف سے سروس سٹرکچر پر عملدرآمد کا وعدہ پورا نہ ہونے ، ہسپتالوں میں سکیورٹی کے ناقص انتظامات سمیت دیگر مطالبات کے حق میں لاہور سمیت صوبہ کے مختلف سرکاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور زمیں ہڑتال کی جسکے باعث علاج معالجے کی غرض سے آنے والے ہزاروں مریض اور انکے عزیز و اقارب شدید اذیت میں مبتلا رہے ۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز نے لاہور میں چار مختلف مقامات پر احتجاج کیا ۔شیخ زید اور جناح ہسپتال کے ڈاکٹرز نے کینال روڈ، چلڈرن اور جنرل ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز نے فیروز پور روڈ بلاک کر رکھی ہے۔جیل روڈ پر سروسز ہسپتال اور پی آئی سی جبکہ گنگا رام،میو اور ڈینٹل ہسپتال کے نوجوان ڈاکٹرز نے مال روڈ پر دھرنا دے رکھا ہے۔اہم شاہراہیں بند ہونے سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا جسکی وجہ سے شہریوں کے معمولات بری طرح متاثر ہوئے ۔

ینگ ڈاکٹرز شاہراہیں بند کر کے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ اس موقع پر پولیس کی طرف سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے تین سال قبل سروس سڑکچر فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر ابھی تک سروس سڑکچر فراہم نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ڈاکٹروں کو بھرتی کے وقت گریڈ 18، تنخواہوں میں اضافہ، بغیر تنخواہ کام کرنے والے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز اور ہاس آفیسرز کو اعزازیہ کی ادائیگی کی جائے۔

اس کے علاوہ فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹر نے الائیڈ ہسپتال کے سامنے دھرنا دے کر سڑک بلاک کر دی ، ملتان میں نشتر ہسپتال کے ڈاکٹرز نے جیل روڈ پر دھرنا دیا ہے۔گوجرا نوالہ، حافظ آباد،منڈی بہاوالدین اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات منظور نہیں کئے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔

تین سال قبل منظور کیے جانیوالے سروس اسٹرکچر پر عمل درآمد کرایا جائے ، گریڈ 18 میں براہ راست بھرتیاں کی جائیں اور تمام ڈاکٹروں کو اگلے گریڈ میں ترقیاں بھی دی جائیں ۔ ہاؤس آفیسرز ، ٹرینی ڈاکٹرز کو تنخواہ ادا کی جائے اور ڈاکٹروں کی موجودہ تنخواہ میں بھی اضافہ کیا جائے جبکہ مریضوں کے لئے سہولتوں میں اضافہ کیا جائے ۔ ینگ ڈاکٹرز کے عہدیداروں کے مطابق آئندہ ہفتے کے دوران دوبارہ اسی طرز پر احتجاج کیا جائے گا اوراگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو آنے والوں دنوں میں احتجاج میں شدت آ جائے گی۔

متعلقہ عنوان :