انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن آئندہ کھلی عدالت میں سماعت کریگا

چیف جسٹس کے سیکرٹری حامد علی جوڈیشل کمیشن کے بھی سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیں گے دھاندلی کے حوالے سے بیان شواہد کے ہمراہ 15اپریل تک سیکرٹری کمیشن کو جمع کرائے جاسکتے ہیں

جمعرات 9 اپریل 2015 20:05

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء ) عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم تین رکنی جوڈیشل کمیشن کا پہلااجلاس جمعرات کو کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا ،جوڈیشل کمیشن آئندہ کھلی عدالت میں سماعت کرے گا جبکہ کمیشن کا آئندہ اجلاس سپریم کورٹ کی کمرہ عدالت نمبر ایک میں ہوگا،چیف جسٹس کے سیکرٹری حامد علی جوڈیشل کمیشن کے بھی سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیں گے جبکہ دھاندلی کے حوالے سے بیان شواہد کے ہمراہ 15 اپریل تک سیکرٹری کمیشن کو جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جمعرات کومنعقد ہوا جس میں آئندہ اجلاس کے طریق کار اور فریق بننے کیلئے شرائط جاری کردی گئیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ آرڈیننس کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو کمیشن کے روبرو پیش ہونے کا موقع ملے گا اس لئے عام انتخابات میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں کو کمیشن میں تجاویز دینے کے لئے مدعو کیا جائے گا اور سیاسی جماعتیں اپنی جانب سے کسی بھی شخص یا وکیل کو پیش ہونے کااختیار دے سکتی ہیں۔

اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ چیف جسٹس کے سیکرٹری حامد علی جوڈیشل کمیشن کے بھی سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیں گے جب کہ دھاندلی کے حوالے سے بیان شواہد کے ہمراہ 15 اپریل تک سیکریٹری کمیشن کو جمع کروائے جاسکتے ہیں۔شہادتوں پر سماعت 16اپریل کو سماعت ہوگی۔سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایاگیاکہ دھاندلی کیخلاف فریق بننے والے افراد پارٹی وابستگی کا سرٹیفکیٹ پیش کریں گے ،سرٹیفکیٹ کے بعد فریق بننے کی اجازت ہوگی۔

فریقین کو ہدایت کی گئی ہے 15اپریل تک اپنے بیانات اور مبینہ دھاندلیوں سے متعلق شواہد تحریری طورپر سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کے پاس جمع کرادیں اور موصول ہونیوالی شہادتوں پر 16اپریل کو سماعت ہوگی۔نجی ٹی وی کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے2013 کے انتخابات میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں سے تجاویز بھی مانگی ہیں۔

متعلقہ عنوان :