کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتری کی طرف جارہی ہے، حلیم عادل شیخ

اندرون سندھ میں موجودہ حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت نے غریبوں پر زندگی تنگ کررکھی ہے ، صدر مسلم لیگ (ق)سندھ

جمعرات 9 اپریل 2015 18:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ وقت میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتری کی طرف جارہی ہے ،مگر اندرون سندھ میں بدانتظامی اور بے رحمی کے حالات جوں کے توں ہیں ،سندھ حکومت تھر کے قحط زدہ عوا م کے لیے امید کی کرن بننے کی بجائے غریبوں کے ساتھ دشمنی پر اتری ہوئی ہے ۔اس وقت تھر میں بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رکناحکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے ۔

یہ لوگ اس وقت غریب عوام کے لیے سوچنا شروع کرتے ہیں جب معاملات بہت زیادہ بگڑنا شروع ہوجاتے ہیں ۔سندھ حکومت چاہتی ہے کہ تھر میں لوگ چاہے جیے یا مرے مگر ان کا راج پاٹ اسی طرح چلتا رہے ۔نام نہاد جرگوں کی طرف سے غیر قانونی سزائیں سنانے کا سلسلہ ہو یا پھر اغوابرائے تاوان کا معاملہ ہو سندھ میں غریب آدمی کے لیے زندگی گزارنا مشکل بنادیا گیا ہے ،معصوم بچے آئے روز بھوک اور پیاس سے مرجاتے ہیں جس پر حکمرانوں کی جانب سے بھوک سے معصوم بچوں کی اموات کو روکنے کی بجائے غربا کے آگے فیسٹیول پر کروڑوں روپے خرچ کیئے جارہے ہیں لہذا حکومت سندھ تھر میں جشن منانے کی بجائے غریب عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں یوتھ ونگ کراچی کے صدر مرزا عظیم بیگ اور ملیر میں یوتھ ونگ کے صدر رانا زوالفقار کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے ملاقات میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی اور انقلاب کی باتیں بھی اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک لیڈر شپ کی سوچ کا مکمل محور غریبوں کو خوشحالی دینے کی طرف مرکوز نہیں ہوجاتا ۔

سندھ بھر میں سرکاری ہسپتالوں اور اسکولوں کی حالت زار دیکھ کر رحم آتا ہے ،حکمرانوں کی جانب سے اپنی کرسی اور اقتدار کی رکھوالی کے لیے ہر جگہ مک مکا تو کرلیا جاتا ہے مگر کبھی عوام کی فلاح وبہبود کے لیے سنجیدگی نہیں دکھائی جاتی،عوام کے لیے موجودہ جمہوریت میں اپنے مسائل کو بیان کرنا منوع قرار دے دیا گیا ہے ،جمہوریت میں عام آدمی کو اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے مواقع ملتے ہیں مگر ان لوگوں نے جمہوریت کو لوٹ مار اور اپنی کرپشن کو چھپانے کا زریعہ بنا لیاہے ۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ سندھ میں نام نہاد جرگوں اور پنچائیتوں کے خلاف کون ایکشن لے گا کسی کو نہیں معلوم کیوں کے یہ سب کچھ سندھ حکومت کی ناک کے نیچے ہوتا چلا آرہاہے اور ہر واقعہ کی میڈیا سے پہلے ان حکمرانوں کو خبر ہوتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :