کرپشن کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی،میئر کوئٹہ

میٹرو پولٹین کارپوریشن کے افسران بھی ملوث پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی، ڈاکٹر کلیم اللہ خان

جمعرات 9 اپریل 2015 17:22

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء ) میر کوئٹہ میٹرو پولٹین کارپوریشن ڈاکٹر کلیم اللہ خان نے کہا ہے کہ کرپشن کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ چاہئے اس میں میٹرو پولٹین کارپوریشن کے افسران بھی ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اور ان کو برطرف بھی کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ڈپٹی میئر میر محمد یونس بلوچ بھی موجود تھے میئر کوئٹہ نے کہا کہ کوئٹہ کے بارونق علاقے میزان چوک میں گوشت کی مارکیٹ موجود ہے وہ ہماری جائیداد ہے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ گوشت مارکیٹ ختم کرکے یہاں پر پارگنگ بنائی جائینگی اور اس کے نیچے تے خانہ بنایا جائے گا۔

کیونکہ اس وقت کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا بہت بڑا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اس مارکیٹ کی مسئلے پر د س سال زیادہ کیس چلتا رہااور ہمارے تین کروڑ روپے صرف وکلاء اخراجات پر خرچ ہوئے سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دے دیا ہے اس کے علاوہ کپڑا مارکیٹ کو بھی ختم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اور یہاں پارکنگ بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر میں اسوقت 310ایسی بلڈنگے بنائی گئی ہے جسکا اجازت نامہ کسی سے نہیں لیا گیا ہے صرف پچاس بلڈنگ ایسی ہے جس کا چھوٹا موٹا اجازت نامہ حاصل کیا گیا ہے 260بلڈنگ ایسی ہے جو غیر قانونی طورپر بنائی گئی ہے۔

ایسی تمام بلڈنگوں کو مسمار کر دیاجائے گا۔ جس نے اجازت نہیں لی ہوگی انہوں نے کہا گیرجوں اور ڈیر ی کو کوئٹہ شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا ۔ صرف جن لوگوں نے ایک کمرے میں شوروم بنایا ہے اور گاڑیاں روڈوں پر کھڑی کی ہے۔ ایسے شورموں کو فوری طورپر بند کردیا جائے گا۔ کیونکہ کوئٹہ شہر میں اس وقت ٹریفک کا مسئلہ نہایت سنگین ہے انہوں نے کہا کہ بغیر پرمٹ کے رکشہ چلانے کے خلاف کارروائی کرنے فیصلہ کیاہے کوئٹہ شہر کو چار زونوں میں تقسیم کیا جا رہاہے ہر رکشے کو اسکا زون الاٹ کیا جائے گا۔

اور وہ اپنے زون میں کام کر سکے گا۔ باہر نہیں نکل سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا جو نظام ہے صحیح نہیں ہے ۔ اسی سلسلے میں ڈی سی کوئٹہ اور دیگر پولیس کے اعلیٰ حکام سے ہماری میٹنگ ہوئی ہے۔ جس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ میں کسی کا دباوٴ قبول نہیں کرونگا مجھے عوام نے منتخب کیا ہے اگر میں عوام کی اور کوئٹہ شہر کی خدمت نہیں کرسکا تو پھر مجھے اس سیٹ پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے انہوں نے کہا کوئٹہ میں جس سیاسی جماعت کا دل چاہتاہے وہ روڈ بلاک کرکے جلسہ کردیتا ہے جس سے شہریوں کو مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک خاص جگہ الاٹ کردی جائے گی۔ وہ اسی جگہ پر جلسہ کرسکیں گے اور ان کو جس دن جلسہ کرینگے ان کو اس جگہ کا کرایہ بھی دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں بلڈنگ کوڈ کی کوئی بھی پابندی نہیں کرتا جس کا دل چاہتاہے وہ چھوٹی سی جگہ پر تین چار منزل کی عمارت کھڑی کردیتا ہے کوئٹہ شہر زلزلہ زون میں واقعہ ہے اگر خدانخواسہ کوئی واقعہ ہوجائے تو بڑے پیمانے پر نقصان ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں تمام بینکوں کے سربراہوں سے میٹنگ ہوئی ہے اور انہیں ہم نے بتایا ہے کہ وہ رات کے وقت اپنے بینکوں کے سامنے خوبصورت لینٹنگ بندوبست کریں کیونکہ رات کے وقت بینکوں کے سامنے اندھیرا ہوتا ہے اور معلوم نہیں ہوتا کہ کونسا بینگ ہے اور خوبصورت بھی ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کوئٹہ شہر میں پانی کی اس وقت قلت ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر واسا نواب ایاز خان جوگیزئی سے ہم نے ملاقات کی اور انہیں کوئٹہ شہر میں پانی کے مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں سرکاری ٹیوب ویل کے ذریعے جو پانی ہمیں مل رہاہے وہ ہم کوئٹہ شہر کو دے رہاہے اس کی آمدنی کم ہے خرچہ زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ میٹروپولٹین کارپوریشن کے کئی خاکروب مختلف جگہوں پر ڈپٹی دے رہے ہیں ان سب کو فوری طورپر واپس میٹرو پولٹین کارپوریشن میں بلا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کوئٹہ میں کچرے سے بجلی بنانے کے بارے میں کچھ عرصہ پہلے ایک معاہدہ ہوا تھا۔ اور اس پر کام ہوا مگر دو ماہ کے بعد ہو پلانٹ بند کردیا گیا تھا۔ اب ہم کوشش کر رہے ہیں۔ کہ کوئٹہ شہر میں دوبارہ پلانٹ کو چلایا جائے اور کوئٹہ شہر میں جو کچرہ موجود ہے اس کو استعمال میں لایا جائے اس موقع پرڈپٹی میئر محمد یونس لہڑی نے کہا کہ ہم نے کسی سیاسی دباوٴ کے بغیر کوئٹہ شہر میں جو صفائی کا بیڑہ اٹھا یا ہے اسے ہم ہرحالت میں پورا کرینگے ۔

کیونکہ عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے اور یہ ہمار افرض ہے کہ کوئٹہ شہر کو ایسا بنایاجائے کہ باہر سے آنے والے مہمان کو یہ لگے کہ ہم نے واقعی کوئٹہ شہر کو خوبصورت بنایا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے فی الحال کوئٹہ شہر کے پندرہ حلقوں کو ٹھیکہ پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر میں اسوقت چار لاکھ پانی کے کنکشن ہے اس میں صرف سترہزار لوگ پانی کا بل دیتے ہیں اس کے علاوہ واساکی تنخواہیں کروڑوں روپے میں ادا کی جاتی ہے ۔

جبکہ آمدنی بہت کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں جب بھی جس محکمے کا دل چاہئے جس میں وابڈا سی این ڈبلیو گیس کمپنی اور یگر محکمے شامل ہے اور سڑکوں کو توڑ دیتے ہیں مگر ان کو دوبارہ بناتے نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں سڑکوں کی حالت بہتر نہیں ہے اس موقع پر میئرکوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا ہمیں آئے ہوئے ابھی دو تین ماہ ہوئے ہیں ہمیں کم سے کم ہنی مون منانے کو موقع ملنا چاہئے تاکہ ہم کوئٹہ شہر کو بہتر سے بہتر بنا سکے انہوں نے کہا کہ شبہاز ٹاوٴن کوئلہ پھاٹک کے اوپر سے ایک پل بنانا چاہتے ہیں تاکہ ٹریفک کا نظام صحیح ہوسکے ۔

انہوں نے کہا کہ کیفے بلدیہ ہماری جائیداد ہے اس سے چند سور وپیہ کرایہ لیا جاتا تھااور یہ ہوٹل غیر فعال تھا اب اس کے کرائے میں اضافہ کیا گیا ہے اور اسے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک معیار ی ہوٹل کے مطابق اسے چلائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے کہا ہے کہ ہزار گنجی اڈے کو فعال کیا جائے پیک ڈراپ ہم دینگے ۔ تاکہ عوام سہولت میسر ہو ڈپٹی میئر نے محمد یونس لہڑی نے کہا کہ میر افضل کڑاہی والا کے ساتھ جو جائیداد ہے وہ سب ہماری ہے اور ہر سال چند سو روپے کرایہ دیتے تھے ان کے کرائیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ سابقہ دور میں لیٹرین بھی الاٹ کی گئی تھی جس کا ابھی تک میٹر وپولٹین کارپوریشن میں کوئی ریکارڈ نہیں ہے ہم ریکارڈ تلاش کرلے گے اور اپنی جائیداد واپس لینگے یا کرایہ بڑھا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری 5سے 6دسپنریاں بند ہیں ان کو فعال کر نے کیلئے ہم نے ڈاکٹروں کو طلب کیا ہے تاکہ اسے فعال کیا جائے انہوں نے کہا کہ میٹر وپولٹین کارپوریشن کے زیر اہتمام جو ہسپتال چل رہے ہیں انکو بھی دوبارہ فعال کیا جارہاہے تاکہ کوئٹہ شہر میں عوام کو سہولت فراہم کرسکے ۔