ایف بی آر میں سیلز ٹیکس شعبہ میں 92 ارب کا گھپلا‘ حکومت چیئرمین کے خلاف کارروائی کرے‘ آڈیٹر جنرل
جمعرات 9 اپریل 2015 12:47
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) نواز شریف حکومت کے پہلے سال میں سیلز ٹیکس کی وصولی میں 92 ارب روپے کی مالی بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ایف بی آر میں کرپشن اور کرپٹ افسران کی وجہ سے سیلز ٹیکس میں 92 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی آڈٹ رپورٹ میں کی گئی ہے۔ آڈیٹر جنرل نے یہ رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جمع کراتے ہوئے سفارش کی ہے کہ سیلز ٹیکس شعبہ میں 92 ارب کی کرپشن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایف بی آر کے موجودہ چیئرمین طارق باجوہ کو قومی خزانہ کو 92 ارب کا نقصان پہنچانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مندرجات کے مطابق ایف بی آر نے 633 افراد کو سیلز ٹیکس کی مد میں 6 ارب 51 کروڑ کی ریٹرن غلط اور نہ جمع کرانے کی چھوٹ دے کر قومی جرم کیا ہے۔(جاری ہے)
ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کو جرمانہ معاف کر کے 30 کروڑ کا نقصان پہنچایا ہے گورنمنٹ کو مختلف سامان فراہم کرنے والے افراد سے ٹیکس چھوٹ دے کر 1 کروڑ 71 لاکھ کا نقصان دیا گیا۔
ایف بی آر کے 6 فیلڈ افسران نے رجسٹرڈ افراد سے سیلز ٹیکس وصول نہ کر کے ایک ارب 44 کروڑ کی کرپشن کی ہے جبکہ غلط تخمینہ لگا کر 36 کروڑ کا نقصان قومی خزانہ کوہوا ہے۔ 63 افراد کو غلط ایڈجسٹمنٹ کر کے 5 ارب 63 کروڑ کی ٹیکس چوری کی گئی ہے۔ سیلز ٹیکس قانون کے تحت کمپنیوں افراد کو رجسٹرد نہ کر کے 2 ارب 44 کروڑ کا نقصان قومی خزانہ کو دیا گیا ہے۔ ود ہولدنگ تیکس کا کم تخمینہ لگا کر 2 ارب 65 کروڑ روپے کا نقصان قومی خزانہ کو دیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے من پسند افراد کو فائدہ پہنچانے کے لئے ایس آر اوز جاری کر کے 13 ارب 24 کروڑ کا نقصان قومی خزانہ کو پہنچایا۔ سیلز ٹیکس لاہور نے 3 کمپنیوں کو ایک ارب 20 کروڑ کی چھوٹ دے کر کرپشن کی ہے۔ گیس کمپنیوں سے 4 ارب 16 کروڑ سیلز ٹیکس کی مد میں وصول نہیں کئے گئے جبکہ سیلز ٹیکس کراچی نے شپ بریکر سے ایک ارب 26 کروڑ سیلز ٹیکس کی مد میں معاف کر دیئے ہیں۔ سیلز ٹیکس ریفنڈ میں 65 کروڑ کے گھپلے کی آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر مافیا نے 7 ارب 22 کروڑ کا سیلز ٹیکس ریفنڈ کر کے قومی خزانہ کو نقپان پہنچایا ہے جس کی ذمہ داری طارق باجوہ پر عائد کی گئی ہے۔ ایف بی آر میں جاری اربوں روپے کی کرپشن کی وجہ سے ملک میں معاسی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے اور حکومت کو آئی ایم ایف سے قرضے لینے پر مجبور کیا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
-
زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران کمی
-
برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
-
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
-
ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،71 ہزار751پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.