پاکستان کی سرحدی علاقے میں 8ایرانی اہلکاروں کے قتل کی مذمت

سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں‘ ایرانی حکام واقعہ سے متعلق شواہد فراہم کر یں ، پاکستانی حکومت متاثرہ افراد کے لواحقین اورایرانی حکومت سے اظہار تعزیت کرتی ہے،اگرد ہشت گرد پاکستان میں داخل ہوں گے تو انہیں گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لا یاجائے گا، دفتر خارجہ

بدھ 8 اپریل 2015 12:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) پاکستان نے ایرانی سرحدی علاقے میں 8ایرانی اہلکاروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے متعلقہ سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں‘ ایرانی حکام سے واقعہ سے متعلق شواہد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے‘ پاکستانی حکومت متاثرہ افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔

بدھ کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آٹھ ایرانی سرحدی محافظوں کے قتل کا واقعہ ایرانی حدود میں پیش آیا۔ پاکستان واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے متعلقہ سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں ۔ ایرانی حکام سے واقعے سے متعلق شواہد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگرد ہشت گرد واقعے کے بعد پاکستان میں داخل ہوں گے تو انہیں گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لائے گا۔

پاکستانی حکومت واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی سرحد کے قریب ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے آٹھ ایرانی سرحدی محاظ ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایرانی صوبے کے نائب گورنر علی اصغر میر شکاری نے الزام عائد کیا تھا کہ حملہ آور پاکستانی سرحد سے داخل ہوئے اور کارروائی کرنے کے بعد واپس پاکستان فرار ہوگئے۔ ماضی میں بھی ایران کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ پاکستانی سرحد عبور کر کے مسلح افراد پرتشدد کارروائیاں کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :