حکومت فوری طور پر بھارت سے گندم کی مصنوعات درآمدا ر پابندی عائد کرے ،پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عاصم رضا احمد کا مطالبہ

منگل 7 اپریل 2015 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن ے مرکزی چئیرمین عاصم رضا احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری ور پر بھارت سے گندم کی مصنوعات درآمدا ر پابندی عائد کرے یا اس ایمپورٹ پر 45 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے،حکومت پاکستان نے بھارت سے گندم کی مصنوعات کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،جس کے سبب ملکی کی انڈسٹری دباوٴ کا شکار ہے،وہ منگل کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، ا س موقع دیگر صوبائی چئیرمین میاں انجم اسحاق،میاں محمود حسن،محمد نعیم بٹ ودیگر بھی موجود تھے،ایک سوال پر عاصم رضاا حمد نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں2 کڑور 30 لاکھ ٹن گندم پیدا ہوئی تھی،جبکہ اس سال گندم کی پیداوارکاحدف 2 کڑور 50 لاکھ ٹن ہے،انہوں نے کہا کہ اسوقت میں گندم کی قیمت 320 ڈالر فی ٹن ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ گندم230 ڈالر فی ٹن کے حساب سے دستیاب ے حکومت گندم پر فی ٹن 90 ڈالر ریٹ دے رہی ہے،انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیکب آباد چیک پوسٹ پر گندم سے بھرے فی ٹرک 15 سے20 روپے شوت وصول کی جاتی ہیں، دھندے میں پولیس فوڈ یپارٹمنٹ عملہ اور قبائلی لوگ مل ہیں،طرح روز گزرنے والے 150 ٹرکوں سے لاکھوں روپے وصول کئیے جاتے ہیں،ہوں نے کہا کہ بلوچستان کا صوبہ ہمیشہ سے گندم ضروریات پورا رنے کے لئیے پنجاب ے آنے والی گندم پر انحصار کرتا ہے،لیکن پنجاب سے سندھ کے راستے آنے والی گندم ے ٹرکوں و جیکب آباد چیک پوسٹ پر زبردستی روک بھتہ وصول ا جارہا ہے،حکومت سندھ اس کا فوری نوٹس لے اور اس کے تدارک کے لئے فوری اقداماات رے،ہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسی کے مطابق ملک بھر میں بینک انڈسٹریکو صنعتی قرضہ جات راہم کرتے ہیں،لیکن صوبہ بلوچستان اس پالیسی کی نفی کی جارہی ہے اور کے اندر ریڈ زون نا کر فلور ملزم انڈسٹری کو قرضہ جات سے محرومروکا جارہا ہے،اسٹیٹ ینک کے اعلیٰ حکام سے معاملے فوری طور پر نوٹس لیں،انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں40 سے45 لاکھ ٹن گندم کی ذخائر موجود ہیں،جبکہ گندم کی نئی صل مارکیٹ میں آگئی ہے،گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی گندم فاضل پیداوار متوقع ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ملک بھر میں آزادانہ کاروبار ضمانت دیتا ہے،اس کے برعکس ہر سال تلف صوبے گندم اور گندم کی مصنوعات کی نقل وحمل وفعہ144 کا نفاد کردیتی ہیں جس کی وجہ سے فلورملنگ انڈسٹری جس کاکاروبار ک کے طول وعرض یں پھیلا ہوا ہے متاثر ہوجاتی ہے،فلورملنگ انڈسٹری کو ملک کے آئین روح مطابق ملک بھر میں زادانہ کاروبار اجازت دی جائے اور اس پر کسی بھی قسم کی کوئی پابندی عائد نہ کی جائے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سالوں سے ملک میں گندم ی فاضل داوار ہورہی ہے ،جمع ملک کی ضروریات سے بہت زیادہ ہے،فاضل گندم کی کھپت ہونے کی وجہ سے ملکی انڈسٹریز مسائل کا شکار ے،فاضل ندم کی کھپت بہترین زریعہ انٹر نیشنل مارکیٹ ہے،لیکن پاکستان ن گندم کے ریٹ انٹر نیشنل رکیٹ کے مقابلے میں زیادہ ہونے کی وجہ سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں رسائی ممکن نہیں حکومت کو چاہئیے کہ ملک گندم کے نرخ انٹرنیشنل مارکیٹ ے مطابق مقرر کئے جائیں اور انوں کی فلاح کے لئے ان پیٹس یعنی کھاد،پیج اور پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ے تاکہ کسانوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :