خیبر پختونخوا اسمبلی نے نادرا  پیسکو اور سوئی ناردرن گیس محکموں کی کارکردگی پر شدید احتجاج کیا

منگل 7 اپریل 2015 21:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) خیبر پختونخوا اسمبلی نے نادرا  پیسکو اور سوئی ناردرن گیس محکموں کی کارکردگی پر شدید احتجاج کیاہے، حکومت اور اپوزیشن اراکین نے متفقہ طور پر آواز اٹھائی کہ وفاقی ادارے نادرا  پیسکو اور سوئی ناردرن گیس کی وزارتوں کا صوبے کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے جس پر سپیکر نے تمام پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس اگلے ہفتے طلب کیا جائے گا جس کے بعد حکمت عملی بنائی جائے گی کہ وفاق کے ساتھ کس نوعیت کی بات کی جائے ۔

اسمبلی اجلاس کے دوران جے یو آئی کے منور خان نے نکتہ اٹھایا کہ ان کے ترقیاتی فنڈز سے پچیس فیصد غیر منتخب افراد کو کٹوتی کی جاتی ہے منور خان کے موقف کے بعد انہوں نے بعض اپوزیشن اراکین کے ساتھ ایوان سے واک آؤٹ کیا بعد میں صوبائی وزیر عنایت اللہ نے ایوان کو بتایا کہ کہ قانون کے تحت وہ پچیس فیصد ترقیاتی فنڈ کے استعمال کا صوابدیدی حق رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے حق کا استعمال کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تیس مئی تک بلدیاتی اداروں کے قیام تک وہ یہ حق محفوظ رکھتے ہیں اوراگر متعلقہ رکن اسمبلی ان سے یہ حق چھیننا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کبھی نہیں کرنے دیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ یہ فنڈ لوکل کونسل کے فنڈ ہوتے ہیں اور انہیں متعلقہ وزیر مقامی کمیونٹی کی مدد سے استعمال میں لاتے ہیں ۔ صوبیہ شاہد کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں صوبائی وزیر عاطف خان نے بتایا کہ نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن بورڈ کے پاس ہوتی ہے اور نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں کے تعین کا ان کے پاس کوئی طریقہ کار نہیں ۔

سابق دور میں نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی کوششیں کی گئیں لیکن تمام فریقین سے بات چیت نہیں کی گئی جس کے باعث وہ بل سامنے نہیں لایا جا سکا۔ سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار بلند کیا جائے گا اور پھر لوگ نجی تعلیمی اداروں کی بجائے سرکاری تعلیمی اداروں کو فوقیت دیں گے۔