عالمی سامراج مسلم ورلڈ کودومتحارب گروپوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے ‘ سراج الحق

منگل 7 اپریل 2015 20:54

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سامراج مسلم ورلڈ کودومتحارب گروپوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے ، پاکستان کو دولخت کرنا، ایران عراق جنگ،عراق پر قبضہ ،سوڈان اور انڈونیشیاکی تقسیم اور لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام امریکی گریٹ گیم تھی اور یمن سعودی عرب تنازعہ بھی اسی گریٹ گیم کا حصہ ہے ،پاکستان عالم اسلام کا انتہائی اہم ملک اور ایٹمی طاقت ہے ،اسے عالمی سامراج کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے امت کی طرف سے قائدانہ کردارادا کرنا ہوگا،سعودی عرب ،چین ایران اورترکی سے ہماری دوستی ریاستی نہیں بلکہ قومی ہے اور ہمیں اپنے ان دوستانہ تعلقات کو کسی بھی صورت خراب نہیں کرنا چاہئے ،پاکستان ترکی اور ایران کے ساتھ مل کر یمن اور سعودی عرب میں لگی جنگ کی آگ کو وہیں دفن کردے اور اسے مزید پھیلنے کا موقع نہ دیا جائے ،یمن اور سعودی عرب میں قبائلی اور علاقائی تنازعہ ہے مسلکوں کی جنگ نہیں ،جو لوگ اسے مسلکوں کی جنگ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ امت کے خیر خواہ نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری قوم پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہے ،پارلیمنٹ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ عالمی صورتحال میں قوم کی درست رہنمائی کرے اور امت کے اندر رخنہ ڈالنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حفاظت کی ذمہ داری ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،اس وقت تک ہم مسلمان نہیں جب تک حرمین الشریفین کی حرمت و ناموس کی خاطر اپنی جان کی قربانی کا جذبہ ہمارے اندر موجود نہ ہو ،انہوں نے کہا کہ مسلمان مگہ مکرمہ میں موجود بیت اللہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں اور مدینہ منورہ میں موجود روضہ رسول ﷺ ان کی عقیدت و محبت کا مرکز ہے اس لئے سعودی عرب پراگر کسی ابرہہ کے لشکر نے حملہ کرنے کی حماقت کی تو ہر مسلمان ابابیلوں کی طرح حملہ کرکے اس لشکر کا خاتمہ کردے گا ،انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں اور امن کی کوششوں کو فروغ دینا چاہتے ہیں مگر اپنے روحانی مرکز کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،سعودی عرب پر حملے کو پاکستان پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے مقاصد کو ابہام کا شکار کردیا ہے ،سعودی عرب میں فوج بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ کرنے کیلئے بلائے گئے مشترکہ اجلاس سے قبل ہی کئی ہزارفوج کی سعودی عرب روانگی کی اطلاعات ہیں۔سراج الحق نے پی ٹی آئی ممبران کی پارلیمنٹ آمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی پارلیمنٹ آمد خوش آئند ہے ،اس وقت ہمیں قومی وحدت اور یکجہتی کی ضرورت ہے ،ہمیں اپنے ذاتی و جماعتی کی بجائے قومی مفادات کا تحفظ کرنا چاہئے اور نفرتوں کا خاتمہ کرکے محبتوں کو فروغ دینا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق اور پھر جوڈیشل کمیشن کا قیام انتہائی مثبت فیصلہ ہے جس کے قومی سیاست پر نہایت دور رس اثرات مرتب ہونگے ۔قبل ازیں انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں تنازعات پیدا کرنا اسلام دشمن قوتوں کی سازش ہے جسے ناکام بنانے کیلئے عالم اسلام کو نہایت سنجیدگی اور تدبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،مسلم ملکوں میں جنگ کا فائدہ ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کو ہوا۔انہوں نے کہا کہ یمن کے تنازعہ کو یمن ہی میں دبا دینا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ یمن و سعودی عرب کے درمیان تنازعہ کو دو فرقوں کی جنگ قراردینا امت کی اجتماعیت کیلئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :