اسلام آباد میں سینئرصحافی کے خلاف بغیر تحقیق کئے جھوٹا مقدمے درج کئے جانے کی شدید مذمت

منگل 7 اپریل 2015 20:34

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) ملک سب سے بڑے صحافتی تنظیموں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ (آر آئی یو جے)، نیشنل پریس کلب (این پی سی) اور اسلام آباد کورٹ اینڈ کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اسلام آباد میں سینئرصحافی کے خلاف بغیر تحقیق کئے جھوٹا مقدمے درج کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ، اگر فوری طورپر جھوٹا مقدمہ خارج نہ کیا گیا تواسلام آباد میں سخت احتجاج کیا جائے گا گذشتہ روز جاری مشترکہ بیان میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ، آر آئی یو جے کے صدر علی رضا ، نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان اور اکرا کے صدر شکیل قرار نے صحافی فدا محمد خان (روزنامہ میٹرو واچ) کے خلاف تھانہ آئی نائن میں جھوٹا مقدمے درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اسلام آباد پولیس کے آئی جی طاہر عالم کے واضع احکامات کے باوجود یکطرفہ طورپر سی ڈی اے میں سائنس و ٹیکنالوجی سے ڈیپوٹیشن پر تعینات گریڈ اٹھارہ کی خاتون آفیسر آسیہ گل کی درخواست پر تھانہ آئی نائن پولیس نے بغیر تحقیق کئے فون پر دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ سی ڈی اے آفیسر آسیہ گل کے غیرقانونی کاموں اور اپنے سینئر آفسران کو گمراہ کرنے اور ان کے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے بارے جاری کردہ خبروں پر غصہ ہے اور خاتون آفیسر کو سی ڈی اے انتظامیہ نے عہدے سے ہٹادیا ہے اوردوباری اپنی پوسٹنگ کرانے کے لئے دو ماہ سے کوشش کررہی ہے لیکن سی ڈی اے پوسٹنگ نہیں کررہی جبکہ خاتون آفیسر کے خلاف چیرمین نے انکوائری کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں جس کی وجہ سے آسیہ گل اور ان کا شوہر محمدطاہر میو(کنٹریکٹ ملازم آرڈی اے راولپنڈی )نے خبریں شائع کرنے صحافی فدامحمد خان کو سنگین نتائج اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے چکے ہیں جس کے شواہد بھی فدا محمد خان کے پاس موجود ہیں جو وقت آنے پر منظر عام لائیں جائیں گے بیان میں صحافتی تنظیموں نے اسلام آباد کے سربراہ آئی جی طاہر عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے کا سلسلہ بند کرائیں اور مذکورہ مقدمہ فوری طور پر خارج کیا جائے کیونکہ تھانہ آئی نائن پولیس نے مبینہ ملی بھگت سے یکطرفہ طور پردرج کیا ہے اور اگر ایسا نہ تو سخت احتجاج کیا جائے گا اور یہ پارلیمنٹ تک پہنچ جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عمرفاروق

متعلقہ عنوان :