یونی لیور فوڈ سلوشنز پورے پاکستان میں شیفس اور ریسٹورانٹ منیجرز کیلئے فوڈ سیفٹی ورکشاپس شروع کریگا

منگل 7 اپریل 2015 18:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) یونی لیور فوڈ سلوشنز(UFS) نے فوڈ سیفٹی ورکشاپس کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس کا مقصد فوڈ ہینڈلنگ کے طور طریقوں کا معیار بڑھانا ہے۔یہ اعلان عالمی یوم صحت کی تقریبات کے دوران کیا گیا جس کا مرکزی خیال 2015 میں فوڈ سیفٹی ہے۔ UFS پورے پاکستان میں شیفس اور ریسٹورانٹ مینجرز کے مفاد میں ان ورکشاپس کا اہتمام کر رہا ہے۔

UFS فوڈ سیفٹی ورکشاپس تمام بڑے شہروں میں ہوں گی جن کا محور کھانوں کی تیاری کے محفوظ ماحول اور اس میں استعمال ہونے والے ایکوئپمنٹ کے مناسب انتظام اور انھیں سنبھال کر رکھنے کو یقینی بناتے ہوئے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق فوڈ ہینڈلنگ اور فوڈ آئٹمز کی محفوظ اسٹوریج ہو گا ۔ان ورکشاپس میں اُس ریسٹورانٹ نیٹ ورک کے لیے،جس کے ساتھUFS کام کرتا ہے ،کچن کے اندر فوڈ سیفٹی کے خطرات سے نمٹنے کے مقصد کے لیے،بہترین عالمی طور طریقوں کے مطابق معلومات فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے اس بات کو جاگر کیا کہ " غیر محفوظ فوڈ ،بیماریوں اور کم غذائیت کا ایک ایساخوف ناک سلسلہ پیدا کرتا ہے جس سے پوری دنیا کے لاکھوں عوام متاثر ہوتے ہیں اور اس کے سماجی و معاشی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔فوڈ سیفٹی کے شعور کو بڑھانے کے لیے یونی لیور فوڈ سلوشنز کی کوششیں قابل تعریف اور پاکستان کے لیے ضروری ہیں۔

ریگولیٹرز،تعلیم یافتہ لوگوں اور اس صنعت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ پاکستانی عوام کے مفاد میں ایک ساز گار ماحول پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کریں۔" یونی لیور فوڈ سلوشنز پاکستان کی کنٹری ہیڈ،نصرت پروین نے کہا کہ " اپنے کنزیومرز کی صحت اور بہبود کے بارے میں ہمیں سب سے زیادہ تشویش رہتی ہے۔ہم نے اپنے پارٹنرنگ ریسٹورانٹ کے ساتھ مل کر یہ کام کرنے کا قدم اس لیے اٹھایا ہے کہ پاکستان میں فوڈ سیفٹی کے نقصانات کو پھیلنے سے پہلے ہی ان کا تدارک کرنے کے لیے ضروری آگہی پیدا کی جائے۔

اس ورکشاپ میں ہم اپنی عالمی مہارت کو پورے ملک میں سیفٹی کا معیار بلند کرنے کے لئے استعمال کریں گے۔" یونی لیور فوڈ سلوشنز کی ان سیفٹی ورکشاپس کا مقصد شیف اور ریسٹورانٹ مینجرزکو ان اقدامات سے آگاہ کرنا ہے اس سلسلے کے پہلے مرحلے میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد1,000 شرکاء کو نئے تجربات سے آگاہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :