امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کے فوجی سامان کی فروخت کی منظوری دیدی‘کانگریس سے توثیق ہونا باقی

منگل 7 اپریل 2015 14:58

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کے فوجی سامان کی فروخت کی منظوری دے دی۔ تاہم ابھی کانگریس سے اس کی توثیق ہونا باقی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے 15وائپر ہیلی کاپٹرز ،ایک ہزار ہل فائر میزائل اور دیگر امریکی اسلحہ خریدنے کی پاکستانی درخواست منظور کر تے ہوئے ہوئے کانگریس کو مطلع کردیا ہے۔

پاکستان کی طرف سے دی گئی درخواست میں امریکی ساختہ حملہ آور ہیلی کاپٹرز، میزائل اور قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کے لئے دیگر فوجی سازوسامان ہیجن کا تخمینہ ایک بلین ڈالرہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی دفاعی کمپنیاں پاکستان کو ہتھیار فروخت کرنے کیلئے تین طرح کی رسہ کسی میں مصروف ہے ایک طرف روس اور چین ہے تو دوسری طرف ہمسایہ ملک بھارت کی بھی ناراضگی سے امریکا پہلو تہی کر رہا ہیاور بڑی اسلحہ درا?مد مارکیٹ کو بچا نے کی کوشش میں ہے۔

(جاری ہے)

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ٹیکسٹران کی بل آرمز کے تیار کردہ پندرہ AH-1Z وائپر ہیلی کاپٹرز،لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ایک ہزار ہل فائر میزائل اور متعدد دیگر مواصلات اور تربیت کا دفاعی سامان کی درخواست کی ہے۔کانگریس کو دیئے گئے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اس دفاعی سازوسامان کی مالیت952ملین امریکی ڈالر ہے۔ کسی بھی ملک کو فوجی اسلحے کی کسی بھی فروخت کیلئے کانگریس سے منظوری کی ضرورت ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی دفاعی سازوسامان کی فروخت کومعاہدے کو فان ملٹری سیل (غیر ملکی فوجی فروخت) کے تحت تیار کیا جائے گا۔ امریکی فوجی برآمدات کی نگرانی کرنے والے ادارے ڈیفنس سیکیورٹی کو آپریشن ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر اور ہتھیاروں کے نظام کی مجوزہ فروخت کا مقصد جنوبی ایشیا میں انسداد دہشت گردی اور انسداد بغاوت کی کارروائیوں کے خلاف پاکستانی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔