سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی نے زخمیوں کے بیانات قلمبند کرنے کیلئے ذاتی حیثیت میں خط لکھ دیا
منگل 7 اپریل 2015 14:41
لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء)سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ عبد الرزاق چیمہ نے زخمیوں کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے انہیں ذاتی حیثیت میں خط لکھ دیا۔
(جاری ہے)
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے عوامی تحریک کی جانب سے عدم تعاون کی بنا ء پر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں زخمی ہونے والے افراد کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے انہیں ذاتی حیثیت میں لکھ دیا ہے۔
30 افراد کو لکھے جانیوالے خط میں استدعا کی گئی ہے کہ وہ تحقیقات میں شامل ہو کر مدد کریں۔ ذرائع کے مطابق اب تک کی جانیوالی تحقیقات میں عوامی تحریک کے عدم تعاون کی وجہ سے مقدمہ میں نامزد ملزم پولیس اہلکاروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے کیونکہ عوامی تحریک کی جانب سے لگائے جانیوالے الزامات ثابت نہیں ہو رہے۔مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.