قلم اور کتاب سے رشتہ قائم کرکے ہی بلوچستان کو ترقی وخوشحالی کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے،واجہ اسلم بلوچ

پیر 6 اپریل 2015 22:44

سبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی چےئرمین واجہ اسلم بلوچ نے کہا ہے کہ قلم اور کتاب سے رشتہ قائم کرکے ہی بلوچستان کو ترقی خوش حالی کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے سبی میں سردار چاکراعظم یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے قیام سے مقامی طلباء کے ساتھ ساتھ گردونواح کے ہونہار طلباء کو بھی جدید تعلیم کی سہولیات ان کی گھروں کی دہلیز پر مل جائے گی سبی چاکر اعظم کی دھرتی ہے جس نے ہمیشہ پیار محبت امن کا پیغام دیا بی ایس او پجار نیشنل پارٹی کے تعلیم دوست اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی خبر رساں ادارے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

06 اپریل۔

(جاری ہے)

2015ء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پرمرکزی وائس چےئرمین کامریڈ عمران بلوچ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری حمید بلوچ،ریجنل سیکرٹری سبی نصیر آباد میر غلام حسین بلوچ بی ایس او سبی زون کے صدر سکندر بلوچ بھی موجود تھے واجہ اسلم بلوچ نے کہا کہ بی ایس او پجار نے ہمیشہ بلوچستان کے کونے کونے میں تعلیمی اداروں کی فعالیت کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کی بلندی سکولوں کالجز اور یونیورسٹیز میں سہولیات کے ھوالے سے ہر فورم پر آواز بلند کی جو کسی سے پوشیدہ نہیں جب سے نیشنل پارٹی نے اقتدار میں آئی تعلیم دوست اقدامات کرکے طلباء وطالبات کے دل جیت لئے ہیں انہون نے کہا کہ سبی جو چاکر اعظم کی دھرتی کا نام ہے جس نے ہمیشہ امن پیار محبت کا درس دیا سبی میں سردار چاکر خان رند کے نام سے یونیورسٹی کا قیام درحقیقت سبی کے شہریوں کی خواہش کانام ہے جو عرصہ دراز سے تکمیل کیلئے بے چینی کا شکار تھی وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور صوبائی حکومت کی جانب سے سبی میں سردار چاکر خان رند یونیورسٹی کے قیام خوش آئند قدم ہے جس کے باعث نہ صرف سبی بلکہ کچھی بختیار آباد کوہلو سوئی ڈیرہ بگٹی جعفرآباد نصیر آباد جھل مگسی کی تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ میں اہم رول ادا کرے گی جبکہ یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ دیگر نئے قیام ہونے والے تعلیمی ادارے بھی بلوچستان میں تعلیمی معیار کی بلند ی میں اپنا کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ قومیں کی ترقی تعلیم سے وابستہ ہے جس قوم نے تعلیم حاصل کی وہ ہر میدان میں کامیاب ہوئی اور ترقی خوشھالی کی جانب گامزن ہوکر اپنے ملک وقوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا بلوچستان سابق ادوار میں بدترین تعلیمی پسماندگی کا شکار رہا اسکولوں کالجز یونیورسٹیز کے قیام کی بات تو دور کی ہے جو تھے ان کی بھی حالت زر سب کے سامنے عیاں ہے موجودہ حکومت کے تعلیم دوست اقدامات کی بدولت آج بلوچستان میں تعلیمی معیار کئی گنا بلند ہوچکا ہے جس کی ہم قدر کرتے ہیں ہمیں امید ہے کہ جن علاوہ میں تعلیمی اداروں کی کمی ہے صوبائی حکومت ان پر بھی توجہ طلباء وطالبات کو تعلیمی سرگرمیوں کے بہتر مواقع فراہم کرے گی انہوں نے سبی سمیت بلوچستان بھر کے کارکناں کو ہدایت کی کہ وہ تعلیم کے شعبے کو تری کی جانب گامزن کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں اور ہر بچے کو اسکول تک لے جانے میں اپنی صلاحیتوں کا استعمال کریں بی ایس او پجار کے فلسفے پر عمل پیرا ہوکر جدوجہد کریں تاکہ بلوچستان تعلیمی معیار سے دنیا میں اپنا مقام حاصل کرسکیں اور بلوچستان کے طلباء وطالبات جدید دور کے تمام چیلنجز کا سامنا ڈٹ کرکرسکیں ۔

متعلقہ عنوان :