اپوزیشن کا مشرق وسطیٰ فوج بھجوانے کی بھرپور مخالفت کا فیصلہ

حکومت سعودی عرب سے طے ہونیوالے معاملات پارلیمنٹ میں پیش کرے ، اعتزاز احسن

پیر 6 اپریل 2015 18:02

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) اپوزیشن جماعتوں نے یمن کے تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حمایت اور پاکستانی طرف سے یمن میں فوج بھیجنے کی شدیدمخالفت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور کسی دوسرے ملک میں جاکر پرائی جنگ کا حصہ بننے کی گنجائش نہیں ، اراکین نے کہا کہ یمن کی صورتحال پر پاکستان کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

یہ فیصلہ پیر کوقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کیاگیا ۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی ، ایم کیوایم ، اے این پی اور مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں یمن اور سعودی عرب کی صورتحال پر غور کیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کے تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حمایت اور پاکستانی طرف سے یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کریگی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن اراکین کے اجلاس میں یمن کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور کسی دوسرے ملک میں جاکر پرائی جنگ کا حصہ بننے کی گنجائش نہیں ، اراکین نے کہا کہ یمن کی صورتحال پر پاکستان کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے ، پاکستان پہلے ہی دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کو شدید توانائی اور امن وامان سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے اور ان حالات میں پاکستان کا اپنی فوج کو یمن میں بھیجنا ٹھیک نہیں ہوگا ۔

پاکستان کو دیگرمسلم ممالک سے مل کر یمن کی صورتحال پر مصالحتی راستہ اپنانا چاہیے ۔ اس موقع پر موجود تمام اپوزیشن اراکین نے اجلاس میں ہونیوالے فیصلوں پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی سالمیت عوام دوست حکمت عملی کا بھرپور ساتھ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں جنگ کے اثرات پاکستان پر ضرورمرتب ہوں گے جن سے نمٹنے کیلئے ہمیں پہلے اقدامات کرلینے چاہئیں ۔

اپوزیشن جماعتوں کا موقف تھا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے حکومت پہلے اپنی پوزیشن واضح کرے اور سعودی عرب کے ساتھ طے ہونیوالے معاملات پارلیمنٹ کے سامنے رکھے جائیں ، یمن اور سعودی عرب دونوں برادر اسلامی ممالک ہیں۔ حکومت کو دو اسلامی ممالک کے درمیان مصالحت کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے پالیسی بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر واضح اور مبہم قرار دیا ہے ، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر دفاع کا بیان پارلیمنٹ کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔ سینیٹر اعتزاز احسن کاکہنا وزیر دفاع کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پالیسی بیان کو مبہم اور پارلیمنٹ کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔