دریائے ناڑی و تلی کے کناروں کوکٹاؤ سے روکنے کیلئے حفاظتی اسپر تعمیر کرنے کی ضرورت ہے،محمد اکبر کھوسہ

پیر 6 اپریل 2015 16:52

سبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء )ایکسئین پاور اینڈ ایری گیشن سبی ڈویژن محمد اکبر کھوسہ نے کہا ہے کہ دریائے ناڑی اور دریائے تلی کے کناروں کوکٹاؤ سے روکنے کیلئے حفاظتی اسپر تعمیر کرنے کی ضرورت ہے،مون سون کی بارشوں سے قبل ہی ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے،حفاظتی بندات کی تعمیر سے تباہی سے بچایا جاسکتاہے ،ہرنائی میں حفاظتی بندات کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے،تلی تنگی ڈیم کی تعمیر کے بعد سبی کی لاکھوں ایکڑ اراضی کوکاشت کاری کے قابل بنایاجاسکتا ہے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے حالیہ بارشوں کے سلسلے میں سیلابی ریلوں اور تعمیراتی پروجیکٹس کے حوالے سے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے دریائے ناڑی میں ناڑی ہیڈورکس سے 60ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ گزرا تھا جو کہ نچلے درجے کا سیلابی ریلہ تھا جبکہ دریائے تلی سے معمولی سیلابی ریلہ گزرا ہے ،تاہم سیلابی ریلوں کی وجہ سے دریائے ناڑی اور دریائے تلی کے کناروں میں کٹاؤ پیدا ہورہا ہے جس سے قریبی آبادی سمیت ملحقہ زرعی اراضی کو بھی نقصان کا خدشہ ہے انہوں نے کہا کہ کناروں کو کٹاؤ سے بچانے کے لیے حفاظتی اسپیئر بنانے کی ضرورت ہے جس پر سات کروڑ روپے کی خطیر رقم کی لاگت آئے گی اور مون سون کی بارشوں سے قبل ہی فنڈز کے جاری ہونے کے بعد دریا کے کناروں پر حفاظتی اسپیئر تعمیر کیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ تلی تنگی ڈیم جس پر ہوم ورک مکمل کردیا گیا ہے ڈیم کی تعمیر کے بعد علاقے کی لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی سیراب ہوگی جس سے علاقے میں خوشحالی کا ایک نیا باب کھُل جائے گا اور علاقے میں زرعی انقلاب برپاء ہوگا انہوں نے کہا کہ ماضی میں مون سون کی بارشوں سے ہونے والا نقصان ناقابل تلافی ہوا تھا اور ممکنہ سیلابی ریلہ سے نمٹنے کے لیے امسال محکمہ کی جانب سے ہیوی مشینریز سمیت اہلکاروں کوبھی الرٹ رکھا گیا ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سبی ڈویژن کا ضلع ہرنائی جہاں پر اکثروبیشتر بارشوں کا سلسلہ زیادہ رہتا ہے ضلع میں حفاظتی بندات کی تعمیر کاکام تیزی سے جاری ہے جسے جاری مالی سال میں مکمل کردیا جائے گا۔