صولت مرزا کے ویڈیو بیان پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا فیصلہ

نئی سمری میں قانونی خامیاں دور کردی گئیں‘ وزارت داخلہ

پیر 6 اپریل 2015 16:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل کے مجرم صولت مرزا کے ویڈیو بیان کے بعد وزیراعظم کو بھجوائی جانے والی سمری میں غلطی کو درست کرکے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ‘ وزارت داخلہ کے ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء کو بتایا کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم نواز شریف کو صولت مرزا کی پھانسی کی تاریخ میں تیس دن تک توسیع اور ویڈیو بیان کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کے حوالے سے جو سمری بھجوائی گئی تھی اس میں بعض قانونی خامیاں رہ گئی تھیں اور اس سمری کو ترمیم کے بعد دوبارہ وزیراعظم کو بھجوایا گیا جس کی وزیراعظم نے منظوری دیدی ہے اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم مچھ جیل جا کر صولت مرزا سے اس کے ویڈیو بیان کے حوالے سے مزید تفتیش کریگی۔ اس ویڈیو بیان میں صولت مرزا نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر شاہد حامد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا جبکہ انہوں نے اس قتل میں معاونت کرنے پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں محمد انور اور سابق سینیٹر بابر غوری کا بھی نام لیا تھا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم مچھ جیل میں صولت مرزا سے تفتیش کے بعد ایم کیو ایم کی قیادت سے بھی تفتیش کریگی اور اس کی رپورٹ سندھ حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت کو بھی پیش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :