Live Updates

پی ٹی آئی کی واپسی پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کی فتح ہے، کریڈٹ اپوزیشن کو جاتا ہے، سپیکر قانونی راستہ اختیار کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں، حکومتی ارکان پی ٹی آئی کی واپسی پر ایوان میں ہنگامہ آرائی کر کے اپنی حکومت اور پارٹی کیلئے مشکلات پیدا نہ کریں، اسحاق ڈار نے خود پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں آنے کی دعوت دی، یمن کی صورتحال پر ایوان میں بحث کے دوران وزیراعظم کی شرکت ضروری ہے، اہم بحث کے دوران وزیر اعظم کی عدم موجودگی سے غلط پیغام جائے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر خطاب

پیر 6 اپریل 2015 15:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی واپسی پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کی فتح ہے، کریڈٹ اپوزیشن کو جاتا ہے، سپیکر قانونی راستہ اختیار کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں، حکومتی ارکان پی ٹی آئی کی واپسی پر ایوان میں ہنگامہ آرائی کر کے اپنی حکومت اور پارٹی کیلئے مشکلات پیدا نہ کریں، اسحاق ڈار نے خود پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں آنے کی دعوت دی، یمن کی صورتحال پر ایوان میں بحث کے دوران وزیراعظم کی شرکت ضروری ہے، اہم بحث کے دوران وزیر اعظم کی عدم موجودگی سے غلط پیغام جائے۔

پیر کو خورشید شاہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کر رہے تھے۔ سپیکر نے قائد حزب اختلاف کی تجویز پر وزیر اعظم کی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کیلئے اجلاس شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں نکتہ اعتراض پر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومتی ارکان کا اپنے بلائے گئے اجلاس میں شور شرابا قابل افسوس ہے حکومت اپنے ممبران کو پارٹی پالیسی کے تحت کنٹرول میں رکھیں، اسحاق ڈار نے خود پی ٹی آئی کو ایوان میں آنے کی دعوت دی تھی، لگتا ہے کہ حکومتی ارکان اپنے فیصلوں کی مذمت کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کا ایوان میں آنا جمہوریت کی فتح ہے، پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ فورم ہے، آخر کار پی ٹی آئی کے ارکان نے بھی پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا ہے، پی ٹی آئی کی ایوان میں آمد خوش آئند ہے، اس کا کریڈٹ اپوزیشن کو جاتا ہے، آگ کو آگ سے نہیں پانی سے بجھایا جاتا ہے، لڑائی کو نفرت سے نہیں ڈائیلاگ اور پیار و محبت سے ختم کیا جاتا ہے، اعتزاز احسن اور سیاسی جرگہ بھی ستائش کا مستحق ہے۔

پی ٹی آئی کا ایوان میں مسئلہ کا حل اور پارلیمنٹ کی جیت ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کے استعفے تسلیم نہیں کئے گئے اس پر سپیکر بھی مبارکباد کے مستحق ہیں، حکومتی ارکان ایوان کے تقدس کو پامال نہ کریں، وزیراعظم ایوان میں تشریف لائیں اور یمن کی صورتحال پر بحث کریں تا کہ امن کے قیام کی راہ اختیار کریں۔ سپیکر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں پر میں نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کیا کیونکہ رولز کے تحت میں ارکان کے استعفوں کی رضاکارانہ حیثیت کا تعین کئے بغیر استعفے منظور نہیں کر سکتا تھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ میں ایوان میں وزیراعظم کو دیکھنا چاہتا ہوں، اس سے مثبت پیغام جائے گا، وزیراعظم کو وقت نکالنا چاہیے ورنہ باتیں ہوں گی کہ اتنے اہم اجلاس میں وزیراعظم کیوں نہیں آئے، اجلاس وزیراعظم کی آمد تک ملتوی کیا جائے اور وزیراعظم کی آمد پر وہ خود ایوان میں بحث کا آغاز کریں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم سری لنکا کے وزیراعظم کے ساتھ مصروف ہیں، ساڑھے تین بجے فارغ ہوں گے، وہ ضرور ایوان میں آئیں گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ شام چار بجے تک ملتوی کر دیا جائے ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم ریاستی سرگرمی میں مصروف ہیں وہ ضرور ایوان میں آجائیں گے۔ اجلاس دو تین دن یا شاہد ہفتہ چلے، ارکان بحث کا آغاز کریں، وزیراعظم کی دیگر مصروفیات پینڈنگ کی جا سکتی ہیں لیکن تین بجے تک وہ سری لنکا کے وزیراعظم کے ساتھ مصروف ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات